کینسر کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں

تحریر: ثناء اللہ گھمن

دنیا 4 فروری کو کینسر کا عالمی دن منانے کے لیے اکٹھی ہو جاتی ہے۔ دنیا بھر میں کینسر سے سالانہ 10 ملین اموات ہوتی ہیں۔ پاکستان میں بھی یہی حال ہے۔ غیر متعدی بیماریاں روزانہ تقریباً 2100 افراد کی جانیں لیتی ہیں، اس اعداد و شمار میں کینسر ایک اہم عنصر ہے۔ مختلف عمر کے گروپوں کی یہ ہلاکتیں، بشمول نوجوان اور وہ لوگ جو اپنے خاندان اور ملک کی ضرورت ہیں۔ وہاں اموات نہ صرف ان کے خاندان کے لیے سماجی نقصان کا باعث بنتی ہیں بلکہ اس سے ملک کے معاشی نقصان میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ پاکستان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ صحت کے ایک ایسے اہم مسئلے کا مقابلہ کرے جس پر اکثر کسی کا دھیان نہیں جاتا – کینسر اور غیر صحت بخش غذاؤں کے استعمال میں تعلق ثابت ہو چکا ہے۔ حالیہ برسوں میں، کینسر میں اضافہ تشویشناک رہا ہے، طرز زندگی کے عوامل متعلقہ رجحان میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان عوامل میں، شکر والے مشروبات اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال ایک خاموش مجرم کے طور پر سامنے آیا ہے، جو ملک میں کینسر کے بڑھتے ہوئے بوجھ میں معاون ہے۔
مطالعات نے مستقل طور پر شوگر ی غذا اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز اور کینسر کی مختلف اقسام کی بڑھتی ہوئی فہرست کے درمیان براہ راست تعلق ظاہر کیا ہے۔ پاکستان میں ایسی مصنوعات کے استعمال میں اضافہ ہو رہا ہے، جو اکثر صحت کے لیے نقصان دہ نتائج کا باعث بنتے ہیں۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوری پالیسی اقدامات کی ضرورت سب سے اہم ہے، اور عالمی یوم کینسر حکومت کے لیے اپنے شہریوں کی صحت کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے کے لیے ایک پُرجوش یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے
میٹھے مشروبات نہ صرف خالی کیلوریز میں زیادہ ہیں بلکہ وزن میں اضافے اور موٹاپے میں بھی حصہ ڈالتے ہیں – اور یہ دونوں کینسر کے خطرے کو جلا بخشتے ہیں۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز،، بھی کینسر کے کیسز میں اضافے میں ملوث ہیں۔ ان مصنوعات میں اکثر ضروری غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے اور ان کا تعلق موٹاپے، ذیابیطس اور قلبی امراض کے بڑھتے ہوئے خطرے سے ہوتا ہے – یہ سب کینسر کی نشوونما سے باہم جڑے ہوئے ہیں۔
صحت کے اس بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان کو جامع پالیسی اقدامات پر عمل درآمد پر غور کرنا چاہیے جن کا مقصد غیر صحت بخش کھانوں کے استعمال کو کم کرنا ہے۔ اس کے لیے شکر والے مشروبات اور الٹرا پروسیسڈ فورڈ پر ٹیکسوں میں اضافہ ان کے استعمال کو کم کرنے کے لیے ثبوت پر مبنی پہلا اور سب سے مؤثر پالیسی اقدام ہے۔ اسی طرح، الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر فرنٹ آف پیک نیوٹریشن لیبلز صحت مند کھانے کے انتخاب کے بارے میں صارفین کی آگاہی میں اضافہ کرتے ہیں۔
کینسر کے عالمی دن کے موقع پر، آئیے ہم اس پھیلنے والی بیماری کے خلاف جنگ میں متحد ہو کر اس کی روک تھام کی وجوہات کو کم کرنے کی کو شش کریں اور۔حکومت پاکستان کو بھی ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے جو صحت مند کھانے کے انتخاب کو فروغ دے، اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کا تحفظ کرے اور ایسے مستقبل کے لیے کام کرے جو روکے جانے والے کینسر کے بوجھ سے آزاد ہو۔اس سے نہ صرف یہ بیماری ختم ہو گی بلکہ اس پر ہونے والا ہیلتھ برڈن بھی کم ہو گا

تازہ ترین

February 4, 2025

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین سےملاقات

February 4, 2025

اسلام آباد سبزی منڈی پر قبضہ مافیا بھتا خوروں کا راج

February 4, 2025

اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری سحر ٹی وی کے پاکستان میں اردو بولنے والے افراد کے درمیان مقابلہ

February 4, 2025

ماہرین نے کپاس کی صنعت کی ترقی کے لیے اسٹریٹجک اصلاحات پر زور دیا

February 4, 2025

حکومت اور بزنس کمیونٹی کی مضبوط شراکت داری اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، ناصر منصور قریشی

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

December 27, 2024

وحشت کے عہد میں،مزاحمت کی علامت

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر