گوگل 629ملین ڈالرز اینڈرائیڈ صارفین کو کیوں اور کیسے دے گا؟

گوگل کی بانی کمپنی الفابیٹ نے تمام 50 امریکی ریاستوں کے صارفین اور اٹارنی جنرلز کی جانب سے دائر عدم اعتماد کی شکایت کو حل کرنے کے لیے 700 ملین ڈالر ادا کرنے اور پلے اسٹور میں تبدیلیاں کرنے کی پیشکش کی ہے، شکایت میں گوگل پر اینڈرائیڈ ایپ اسٹور مارکیٹ پر غیر قانونی اجارہ داری کا الزام لگایا گیا ہے۔

ریاستی اٹارنی جنرل نے گوگل پر غیرقانونی طریقے سے اینڈرائیڈ ایپ کی قیمتوں میں اضافے کا الزام لگایا، جس سے پلے ٹرانزیکشن پر 30 فیصد کمیشن لیا جاتا ہے۔ گوگل نے تصفیے کے لیے درج ذیل اقدامات کی ہامی بھری ہے۔ اینڈرائیڈ صارفین کو 629 ملین ڈالر ملیں گے۔

گوگل کی جانب سے 629 ملین ڈالر ان صارفین کو ملیں گے جنہوں نے ایپس یا ایپس کے ذریعے خریداریوں کے لیے زیادہ ادائیگی کی ہوگی۔

50 امریکی ریاستوں کو 70 ملین ڈالر ملیں گے
گوگل کی جانب سے 50 امریکی ریاستوں کے لیے 50 ملین ڈالر مختص کیے جائیں گے اور1 ملین ڈالر سیٹلمنٹ ایڈمنسٹریشن کے لیے ادا کرے گا۔

اینڈرائیڈز اور متبادل درون ایپ بلنگ پر فریق ثالث ایپس کو اجازت دیں۔
7 سال تک گوگل اینڈرائیڈ کو فعال کرتا رہے گا تاکہ گوگل پلے کے علاوہ دیگر ذرائع سے موبائل ڈیوائسز پر تھرڈ پارٹی ایپس کی تنصیب کی اجازت دی جا سکے۔

آپ کا اگلا اینڈرائیڈ فون نان گوگل ایپ اسٹور کے ساتھ آسکتا ہے
گوگل فون پر Google Play کی خصوصیت کو نافذ نہیں کرے گا یا دوسرے ایپ اسٹورز کو پہلے سے لوڈ ہونے سے نہیں روکے گا۔ تھرڈ پارٹی ایپ اسٹورز کو اجازت دی جائے گی، بشمول اپ ڈیٹس، اینڈرائیڈ صارفینAPI (Application Programming Interface) کا استعمال کر سکیں گے API سے ایپس بھی انسٹال کر سکیں گے۔

ڈویلپرز آزاد ہوں گے
ڈویلپرز کو اپنی ایپس کی قیمتیں Google Play کے ذریعے پیش کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا اور انہیں ایپ کی تقسیم میں زیادہ آزادی حاصل ہوگی۔

سائڈ لوڈنگ ایپس پر آزادی
گوگل دوسرے ذرائع سے ایپس انسٹال کرنے سے اپنی پالیسی میں ترمیم کرے گا اور ڈویلپرز کو اجازت دے گا کہ وہ صارفین کو کہیں اور بہتر قیمتوں کے بارے میں مطلع کریں۔

مزید پڑھیں: میٹا کا فیس بک اور انسٹا گرام کے درمیان میسجنگ کا فیچر ختم کرنے کا اعلان

ڈویلپر صارفین کو گوگل سروس فیس کے بارے میں بتا سکتے ہیں
ڈویلپرز ایپ سے باہر کے صارفین کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں، Google Play سے منسلک سروس فیس کا انکشاف کر سکتے ہیں اور براہ راست بیرونی لنکس کے بغیر بہتر قیمتوں کے بارے میں صارفین کو مطلع کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین

February 4, 2025

چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اور انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین سےملاقات

February 4, 2025

اسلام آباد سبزی منڈی پر قبضہ مافیا بھتا خوروں کا راج

February 4, 2025

اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری سحر ٹی وی کے پاکستان میں اردو بولنے والے افراد کے درمیان مقابلہ

February 4, 2025

ماہرین نے کپاس کی صنعت کی ترقی کے لیے اسٹریٹجک اصلاحات پر زور دیا

February 4, 2025

حکومت اور بزنس کمیونٹی کی مضبوط شراکت داری اقتصادی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، ناصر منصور قریشی

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

December 27, 2024

وحشت کے عہد میں،مزاحمت کی علامت

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر