غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) خود کو ’موسیقارِ فلسطین‘ کہنے والے دنیا بھر کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں گلوکاروں و موسیقاروں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اجتماعی طور پر کھلے خط پر دستخط کر دیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین میں فوری جنگ بندی کے لیے تحریر کیے گئے اس کھلے خط پر دستخط کرنے والوں میں پاکستانی ایمی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ عروج آفتاب کے ساتھ ساتھ، پلپ، بکنی کِل، کِڈ کُڈی، کالی اُچِس، زیک ڈی لا روچا، ٹام موریلو، لوسی ڈیکس، وجے آئیر، نکولس جار، ہیلاڈو نیگرو، رفیع، کییا، مینڈی، انڈیانا اور دیگر شامل ہیں۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ہم خاموش نہیں رہ سکتے، یہی موقع ہے جب دنیا بھر کے لاکھوں افراد انسانیت کی خاطر سچ کا ساتھ دے سکتے ہیں اور بطور موسیقار ہم بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ ہم زندگی، محبت، انصاف اور امن کے لیے کھڑے ہیں، ہم ان تمام لوگوں کے غم میں ان کے ساتھ ہیں جنہوں نے اس جنگ میں اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے، ہم ان کے دکھ اور درد میں شریک ہیں۔
خط میں اس بات کا اعتراف بھی کیا گیا ہے کہ غزہ میں 2.3 ملین فلسطینیوں، جن میں سے نصف بچے شامل ہیں، ان پر ہونے والی بم باری و مظالم امریکی و اقوامِ متحدہ کی بیان کردہ تعریف کی روشنی میں واضح نسل کشی ہے۔
تمام موسیقاروں نے خط کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ ہم اس طرح کی ناانصافی پر غیر جانبدار نہیں رہ سکتے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرے تاکہ وہاں رہنے والے انسان آزاد زندگی گزار سکیں اور انہیں ضروریاتِ زندگی کی اشیاء مل سکیں۔
مزید پڑھیں: فلسطین کی حمایت پر اُشنا شاہ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ “شیڈوبین” ہوگیا
خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطین پر اپنا 75 سالہ قبضہ ختم کرے اور آزاد فلسطین کے راستے میں رکاوٹ نہ بنے۔