اسلام آباد(کرائم رپورٹر) اسلام آباد پولیس کی سائبر کرائم یونٹ کی موثر کاروائیاں جاری ہے۔ سائبر کرائم یونٹ نے ایف آئی اے کی تکنیکی معاونت سے انکوائری اور تصدیق کے مراحل کو مکمل کرکے آن لائن فراڈ ،دھوکہ دہی اور رقم غبن کرنیوالے ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا،سائبر کرائم یونٹ کو قیام سے لیکر اب تک 740 درخواستیں موصول ہوئیں ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر اکبر ناصر خاں کے خصوصی احکامات پر وفاقی دارالحکومت میں سائبر کرائم کے انسداد کے لئے اسلام آباد کیپیٹل پولیس میں سائبر کرائم تفتیشی یونٹ قائم کیا گیا، اسلام آباد کیپیٹل پولیس پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بعد سیکشن 30 کے تحت سائبر کرائم کے مقدمات کا اندراج کر رہی ہے، سائبر کرائم تفتیشی یونٹ نے فیڈرل انوسٹی گیشن یونٹ کی تکنیکی معاونت سے انکوائری اور تصدیق کے مراحل کو مکمل کر کے آن لائن فراڈ، دھوکہ دہی اور رقم غبن کرنے میں ملوث ملزمان کے خلاف PECA2016/420) (14-کے تحت 02 مقدمات کا اندراج کیا، سائبر کرائم یونٹ کورواں سال 15 جنوری سے لیکر اب تک 740 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں ،جن میں سے 60 درخواستیں تکمیل کے بعد داخل دفتر ہوئیں جبکہ 117 درخواستوں پر کام ترجیحی بنیادوںپرجاری ہے،دیگر درخواستوں میں سے کچھ بار بار دہرائی جانے ،اسلام آباد کی حدود سے باہر ہونے اور نامکمل ہونے کی وجہ سے مسترد ہوئی، سائبر کرائم تفتیشی یونٹ ایف سکس پولیس خدمت مرکز میں قائم ہے، سائبر کرائم تفتیشی یونٹ کے افسران سی پی او سیف سٹی/ٹریفک کے ماتحت اور ایس ایس پی سیف سٹی کی زیرِ نگرانی اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، جنہوں نے ایف آئی اے کے تعاون سے شعبہ جاتی استعداد کار کی تربیت بھی حاصل کی ہے،آئی سی سی پی او ڈاکٹر اکبرناصرخاں نے کہا کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس بڑھتے ہوئے سائبر کرائم کے جرائم کو حل کرنے کے لیے ایف آئی اے کے تعاون سے سائبر کرائم کے مقدمات کی تفتیش کررہی ہے، شہری سائبر کرائم کے مقدمات کے اندراج کے لیے کسی بھی تھانے میں درخواست دے سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس ایف آئی اے کے ساتھ مل کر وفاقی دارلحکومت میں جدید کرائم کے خاتمہ کے لئے کوشاں ہے۔