بھارت کی عام آدمی پارٹی (آپ) کے رہنما اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اروند کیجریوال پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ان پر بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شراب پالیسی میں دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی ایک 12 رکنی ٹیم ایکسائز پالیسی کیس میں سرچ وارنٹ کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پہنچی جہاں وزیر اعلیٰ کو گرفتار کرلیا گیا ۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کو اس وقت گرفتار کیا جب دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں انہیں ریلیف دینے کی درخواست مسترد کردی۔
کیجریوال مرکزی ایجنسی کے سمن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے سے بار بار انکار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کئی بار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے اور دہلی شراب پالیسی کیس میں عبوری ضمانت حاصل کی۔
ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں انہوں نے کہا کہ وہ شراب پالیسی معاملے کی تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو انہیں گرفتار کرنے سے روکا جائے۔اس پر ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے سے گریز کر رہے ہیں اور بہانے بنا رہے ہیں۔
اروند کیجریوال اس کیس میں گرفتار ہونے والے عام آدمی پارٹی کے چوتھے لیڈر ہیں، اس سے قبل سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا،ایم پی سنجے سنگھ اورعام آدمی پارٹی کے لیڈر وجے نائر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتار وزیر اعلی اروند کیجریوال کو کل عدالت میں پیش کیا جائیگا،ذرائع کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پوچھ گچھ کے لیے ریمانڈ طلب کرے گی ۔