یوکرین نے روس کے زیر قبضہ جزیرہ نما کریمیا پر راتوں رات حملوں میں 2 بڑے روسی بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہوئے بحیرہ اسود میں روسی بحریہ کے زیر استعمال انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا۔
قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کے مطابق یوکرینی فون نے کہا کہ ’یوکرین کی دفاعی افواج نے آزوف اور یامل کے بڑے لینڈنگ بحری جہازوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، اس کےعلاوہ ایک کمنیونیکشین سینٹر اور کریمیا میں روسی بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے انفراسٹرکچر کو بھی تباہ کردیا۔‘
یوکرینی فوج کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس نے اہداف کو کیسے نشانہ بنایا لیکن ماسکو کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کریمیا کی بندرگاہ پر 10 سے زیادہ میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
روس کی طرف سے مقرر کردہ کریمیا کے گورنر میخائل رضاوژائیف نے کہا کہ ’یہ حالیہ دنوں میں سب سے بڑا حملہ تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ حملے میں 65 سالہ شخص ہلاک اور 4 افراد زخمی ہوئے اور مسافر کشتیوں اور بسوں سمیت ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو جزوی نقصان پہنچا، پانچ کشتیوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی فوٹیج کے مطابق دھماکوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی اور کالے دھوئیں کے بادل چھا گئے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر وولوودیمیر زیلنسکی نے ٹوئٹر پر ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کریمیا اور بحیرہ اسود میں حملے پر یوکرین فورسز کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم پیوٹن کا جتنا مالی نقصان کریں گے اور اس کے خلاف سخت پابندیاں نافذ کریں گے اتنی ہی تیزی سے یوکرین، یورپ اور باقی دنیا خود کو محفوظ محسوس کرے گی۔‘
یوکرین نے فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے روس کے بحیرہ اسود کے ایک تہائی بحری بیڑے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، عام طور پر رات کے وقت حملوں میں بارود سے بھرے سمندری ڈرونز کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ یوکرین کی جانب سے حملے سے قبل گزشتہ روز روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر درجنوں فضائی حملے کیے تھے، تاہم حملوں کے نتیجے میں کسی جانی یا بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
یہ میزائل حملے ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب 22 مارچ کی رات کو روس کے دارلحکومت ماسکو کے ایک کنسرٹ میں دہشت گردوں نے حملہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 133 افراد ہلاک اور 185 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ روز روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ماسکو میں کیے گئے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنسرٹ پر حملہ کرنے والے چاروں افراد گرفتار کرلیا گیا ہے، جب انہیں پکڑا گیا تو وہ یوکرین کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔