اسلام آباد: کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے چار ممتاز فیکلٹی ممبران کو حال ہی میں منعقدہ یوم پاکستان کی تقریب کے دوران ان کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں باوقار سول ایوارڈز سے نوازا گیا۔ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ، جناب آصف علی زرداری نے اپنے اپنے شعبوں میں قومی و بین الاقوامی سطح پر انعامات حاصل کرنے والوں کی شاندار کامیابیوں کوسراہا۔
ایوان صدر اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں شعبہ آرٹس اینڈ ڈیزائن کی ایسوسی ایٹ پروفیسر فرح محمود رانا نے فن کے شعبے میں تمغہ حسن کار کردگی حاصل کیا۔ فرح محمود نیشنل کالج آف آرٹس، لاہور سے گریجویٹ ہیں، وہ ایشین منی ایچر پینٹنگ میں خاص مہارت رکھتی ہیں۔ سولو شوز کے علاوہ، فرح نے امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریا، فرانس، ہانگ کانگ، چین، آذربائیجان، تہران، جدہ، ہندوستان، بنگلہ دیش، عرب امارات، بحرین اور یونان میں منعقد ہونے والی 160 سے زائد قومی اور بین الاقوامی نمائشوں میں بھی شرکت کی ہے۔ وہ روایتی منی ایچر میں عمدہ کارکردگی کے لئے معزز چارلس والیس وزٹنگ فیلوشپ ایوارڈ (یو کے) بھی حاصل کر چکی ہیں۔ آرٹ ہاؤس (ویک فیلڈ، یو کے) نے انہیں سال2009 میں آرٹسٹ ان ریذیڈنس کے اعزازسے نوازا، آسٹریا کی وفاقی چانسلری نے سال2006 میں اور CAMAC (فرانس) نے سال 2014 میں انہیں ایوارڈ سے نوازا۔ وہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کے شعبہ آرٹ اینڈ ڈیزائن میں بطور چیئر پرسن خدمات انجام دے چکی ہیں۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے گورنر ہاؤس لاہور میں منعقدہ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے صدر پاکستان کی جانب سے کامسیٹس یونیورسٹی کے تین فیکلٹی ممبران کو سول ایوارڈز سے نوازا۔ پروفیسر ڈاکٹر جمشید اقبال، جو اس وقت سینٹر فار ایڈوانسڈ ڈرگ ریسرچ، ایبٹ آباد کیمپس کے سربراہ ہیں، کو سائنس کے شعبے میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر اقبال کی 400 سے زیادہ بین الاقوامی اشاعتیں موجودہیں جن میں 1500 سے زائدپر اثر عناصر موجود ہیں ۔ اب تک، انہوںنے 200 ملین سے زیادہ تحقیقی منصوبے مکمل کیے ہیں اور 3 بین الاقوامی اور 3 قومی پیٹنٹ حاصل کیے ۔ انہوں نے امراض قلب اور ذیابیطس جیسے امراض کے علاج کے لیے دوائیوں کی نشوونما کے لیے جدید طریقہ کار قائم کیا۔ وہ کیمیکل اور فارماسیوٹیکل سائنسز کے شعبے میں پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کی جانب سے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے، ایچ ای سی نیشنل آؤٹ اسٹینڈنگ ریسرچ ایوارڈ-2022 کے وصول کنندہ، اور پاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے فیلو بھی رہے ہیں۔
ڈاکٹر حماد عمر، ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبہ الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ کو انجینئرنگ کے شعبے میں ان کی خدمات پر تمغہ امتیاز سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر عمر کے تعلیمی سفر میں امپیریل کالج لندن کے شعبہ بائیو انجینئرنگ سے سال 2012 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری شامل ہے۔ مارچ 2013 میں COMSATS یونیورسٹی اسلام آباد میں شمولیت کے بعد سے، انہوں نے MRI میں قومی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مؤثر تحقیق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، میڈیکل امیج پروسیسنگ ریسرچ گروپ قائم کیا۔ ان کی علمی کاوشوں کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے اور اس میں امریکا کے پیٹنٹ آفس کی متعدد اشاعتیں اور پیٹنٹ شامل ہیں۔ وہ انجینئرنگ کے پیشے میں غیر معمولی خدمات کے باعث پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ایکسیلنس ایوارڈ 2024 کے وصول کنندہ بھی رہے ہیں۔
اسی تقریب میں، ڈاکٹر محمد یار، ایسوسی ایٹ پروفیسر، انٹر ڈسپلنری ریسرچ سنٹر ایڈوانسڈ بائیو میڈیکل میٹریلز، CUI- لاہور کیمپس نے بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے شعبے میں غیر معمولی خدمات پر تمغہ امتیاز حاصل کیا۔ ڈاکٹر یار IRCBM میں سکن ٹشو انجینئرنگ گروپ کے کلسٹر ہیڈ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے 108 سے زیادہ مقالے شائع کیے ہیں جن میں 4000 سے زیادہ حوالہ جات اور 25 قومی اور بین الاقوامی پیٹنٹ ہیں۔ تیزی سے زخم بھرنے کے لیے انجیوجینی سیس کو بڑھانے کے لییڈی-شوگر کے سہاروں پر ان کے اختراعی کام کو مختلف بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمدیار اور ان کی ٹیم نے زخموں کی دیکھ بھال کے دو جدید پروڈکٹس تیار کیے ہیں جو پاکستان میں جلے ہوئے مریضوں کے علاج اور خون کو فوری طور پر روکنے کے لیے طبی استعمال میں ہیں۔ انہوں نے قومی اور بین الاقوامی فنڈنگ باڈیز اور صنعتوں سے 100 ملین روپے سے زیادہ کی ریسرچ گرانٹس حاصل کی ہیں/مکمل کی ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر ساجد قمر، ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے ان فیکلٹی ممبران کی محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈز کامسیٹس یونیورسٹی کے تعلیمی برتری، تحقیق اور جدت طرازی کے عزم کو اجاگر کرتے ہیں اور پاکستان میں ایک اعلیٰ تعلیمی ادارے کے طور پر اس کے مقام کو مزید مستحکم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک قومی پلیٹ فارم پر اس کے فیکلٹی ممبران کی شناخت یونیورسٹی کی فکری ترقی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے کی مسلسل کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔