کراچی: شہر کے بس اڈوں سے آبائی علاقوں میں عید منانے کے لیے انٹر سٹی بسوں اور ٹرانسپورٹ کے ذریعے روانگی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ مسافروں کی جانب سے رواں سال بھی انٹر سٹی بسوں اور ٹرانسپورٹ میں زائد کرایے لیے جانے کی شکایات مل رہی ہیں۔
گزشتہ برسوں کی طرح رواں سال بھی عیدالفطر قریب آتے ہی ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا، کینٹ اسٹیشن، تاج کمپلیکس، ایمپریس مارکیٹ، سہراب گوٹھ، لسبیلہ، نشتر روڈ ، لی مارکیٹ ، یوسف گو ٹھ کے اڈوں سمیت دوسرے مقامات پرکرایہ زیادہ لینے کی شکایات ملیں۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز نے عام دنوں کے کرائے میں 200 سے 800 روپے تک کا اضافہ کردیا ہے ، تاج کمپلیکس بس اڈے سے روانہ ہونے والے مسافرعطااللہ عباسی نے ایکسپریس کو بتایا کہ دیہی سندھ کے علاقے ٹھری میرواہ کا عام دن میں کرایہ 1200روپے ہے مگرعید کے موقع پر یہ کرایہ 800روپے اضافے کے بعد 2000 روپے وصول کیا جارہا ہے۔
لاڑکانہ جانے والے سالار میمن کے مطابق وہ اہل خانہ کے 10 افراد کے ہمراہ کراچی سے لاڑکانہ جارہے ہیں ان سے 2 ہزارروپے فرد کرایہ وصول کیاگیا جوکہ عام دنوں میں 1400 روپے کے لگ بھگ ہوتا ہے اس من مانے اضافے کے دوران ہم سے 5 ہزار اضافی کرایہ وصول کیا جاچکا ہے۔
ٹرانسپورٹر سکندر چانڈیو کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں اضافہ اور واپس خالی آنے کے نقصان کو پورا کرناہے ، حکومت نے بس اڈوں پر رش ہونے کے باوجود سیکیورٹی اور دیگر کوئی انتظامات نہیں کیے جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔