کراچی(سٹاف رپورٹر) ہیڈکوارٹرز پاکستان سول ایویشن اتھارٹی میں چوالیسویں 44ویں ای کچہری منعقد کی گئی،تفصیلات کے مطابق ہیڈکوارٹرز پاکستان سول ایویشن اتھارٹی میںچوالیسویں 44ویں ای کچہری منعقد کی گئی جس میں بتایاگیا کہ لاہور ائرپورٹ عمارت انفراسٹرکچر توسیع کا کام جلد دوبارہ شروع ہوجائے گا،لاہور ائرپورٹ پر تسلی بخش کارگردگی نہ ہونے پر ہاوس کیپنگ کمپنی کو بدل دیا جائے گا،لاہور ائرپورٹ پر تسلی بخش کارگردگی نہ ہونے پر ہاوس کیپنگ کمپنی کو بدل دیا جائے گا،اے ایس ایف نے کراچی ائرپورٹ پر بچی سے ہاتھ تھپائی کرنے والے اہلکار کو چارج شیٹ کیا ہے،اجلاس میں بتایاگیاکہ ائرپورٹس پر غیر ضروری رش کی ثقافتی/کلچرل وجوہات بھی ہیں،ڈی جی سی اے اے نے کہا کہ اے پی ایم حضرات ائرپورٹس پر غیر ضروری رش کم کرنے کے لئے سفارشات تیار کریں.
ماضی میں مسافر کے ساتھ ایک مہمان پالیسی کو کامیابی سے لاگو کیا گیا،مشرق وسطی میں غیر معمولی موسم کے باعث فلائیٹس تاخیر کا شکار ہوئیں، اجلاس میں اے پی ایم اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پارکنگ میں پولیس واراڈنز کی طرف سے مبینہ طور پر پیسے بٹورنے کے واقعہ کی تفتیش کی ہدایت کی گئی اور ماضی قریب میں ائرپورٹ خروج کے قریب سے ایسے عناصر کو ہٹوایا اور پارکنگ سے بھکاریوں کو پولیس کے حوالے کیاجبکہ اے پی ایم اسلام آباد ائرپورٹ کو ایئرپورٹ میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی،اجلاس میں کہاگیاکہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی اوٹ سورسنگ کے باعث وہاں طویل مدتی کمرشل کنسیشنز معاہدے نہیں ہوسکتے، اوٹ سورسنگ کے بعد ائرپورٹ پر سروس ڈیلیوری کی روح سے واضح مثبت تبدیلیاں دیکھی جاسکیں گی،ائرلائینز صرف منافع بخش روٹس کا ہی انتخاب کرتیں ہیں،ائرسیال اور ائربلیو کے کوئٹہ نہ جانے کی وجہ ناکافی پسینجر لوڈ ہے.
البتہ پی آئی اے، سیرین اور فلائی جناح کوئٹہ اپریٹ کرتیں ہیں،ڈی جی سی اے اے نے کہاکہ کراچی ائرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن کاؤنٹرز کا مسئلہ وزیراعظم کو بریفنگ میں بھی اٹھایا، اگر ایف آئی اے اپنے افرادی قوت مسائل پر قابو پالے تو لمبی امیگریشن قطاروں کا مسئلہ پیدا نہ ہو،کراچی ائرپورٹ پر ایف آئی اے کو 20 سے زائد کاونٹرز فراہم کئے گئے ہیں،اماراتی حکام سے اجازت/ڈیزیگنیشن کے بعد ہی ائرسیال امارات جا سکے گی،’ائیر وز’ نامی ائرلائین کا فی الحال پاکستان آنے کا امکان نہیں،ڈی جی سی اے اےنے کہاکہہمارا خطہ منشیات سمگلنگ کے حوالے سے جانا جاتا ہے،بدقسمتی سے ہر روز کسی نہ کسی ائرپورٹ پر منشیات پکڑی جاتی ہے،مشرق وسطی میں سزا پانے والوں میں اکثر کا تعلق پاکستان سے ہوتا ہے جو بدنامی کا باعث ہے،ملکی وقار کی خاطر ائرپورٹس پر سامان کی سخت اسکریننگ/چیکنگ مجبوری ہے،ائرپورٹس کو وافر مقدار میں نئی بیگیج ٹرالیاں فراہم کردی گئیں ہیں۔