اسلام آباد: صدر پاکستان و چانسلر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد آصف علی زرداری نے ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے ادارے کی بہتری کے لیے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
صدر مملکت نے یہ بات بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی ریکٹر ڈاکٹر ثمینہ ملک اور صدر ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی سے بدھ کے روز ایوان صدر میں ملاقات میں کہی۔
ملاقات میں صدر آصف علی زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے روشن مستقبل کے لیے ہنر مند نوجوان ناگزیر ہیں اور یونیورسٹیوں کو اپنے طلباء کو تکنیکی مہارت کے ساتھ ساتھ تنقیدی سوچ جیسی مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر یونیورسٹی کی ریکٹر نے صدر پاکستان کو یونیورسٹی کی کارکردگی اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں خدمات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ھذال حمود نے صدر پاکستان کو بتایا کہ یونیورسٹی نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلان 2022-2026 تشکیل دیاہے جس سے یونیورسٹی کے مالی اور انتظامی امور کو بہتر بنانے میں مدد مل رہی ہے۔ صدر پاکستان کو یونیورسٹی کی ریکٹر اور صدر نے یونیورسٹی کے اسٹریٹجک پلان کی روشنی میں نئے آرگینوگرام کے نفاذ اور فیکلٹی کی سطح پر اس کے نفاذ کے بارے بھی بریفنگ دی۔ صدر پاکستان کو یونیورسٹی میں شروع کی گئی انتظامی اصلاحات بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں صدر زرداری کو بتایا گیا کہ سعودی عرب یونیورسٹی کی بہتری اور ترقی کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی یونیورسٹی کی ریکٹر اور صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی چانسلر کے وژن کی روشنی میں دوگنی رفتار سے ترقی کے لیے کوشاں رہے گی۔