اسلام آباد(نیوزڈیسک) ماہرین صحت نے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی)میں اضافہ کرکے صحت عامہ اور معیشت دونوں کے تحفظ کے لیےاقدامات کر نے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمباکو مصنوعات پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس نہ صرف تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے بلکہ حکومتی آمدن بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے،اتوار کو سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (اسپارک)کے جاری بیان میں کارکنان صحت نے صحت عامہ اور معاشی استحکام کے دوہرے چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے ایسے مزید فعال اقدامات کی ضرورت پر زور دیا،اس موقع پر تمباکو سے پاک بچوں کی مہم کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے تمباکو پر زیادہ ٹیکس نافذ کرنے کے معاشی فوائدبتاتے ہوئے کہاکہ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافہ حکومت کی طرف سے ایک قابل تحسین اقدام ہے جو صحت عامہ کو فروغ دینے اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، ان کا کہنا تھاکہ تمباکو کی مصنوعات پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس نہ صرف تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے بلکہ حکومتی آمدن بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے،سپارک کے پروگرام مینیجر ڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے بچوں کے حقوق پر تمباکو کے استعمال کے اثرات پر روشنی ڈالی ، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایسی سنجیدہ کوششیں جاری رکھے ،انہوں نے کہاکہ تمباکو کا استعمال بلاشبہ بچوں کے حقوق کا مسئلہ ہے،حکومت سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے جیسے فیصلہ کن اقدامات اٹھا کربچوں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے،ایسے حکومتی اقدامات ہمارے بچوں کی بھلائی اوران کے روشن مستقبل کے امکانات ظاہر کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سردیوں میں مونگ پھلی کھانے سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟