بشام میں چینی انجینئرز کے قافلے پر حملہ کرنے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق محمکہ انسدا دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے گروہ کا پردہ فاش کیا۔
سی ٹی ڈی ترجمان نے کہا کہ گرفتار ملزمان نے چینی قافلے پر حملے کا اعتراف کرلیا، مارچ میں چینی قافلے پر بشام کے قریب حملہ ہوا تھا ، چینی قافلہ اسلام آباد سے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ جارہا تھا۔
ترجمان کے مطابق دھماکے سے چینی باشندوں کو لے جانے والی بس 150 فٹ گہری کھائی میں جا گری تھی، واقعہ میں 5 چینی شہری اور پاکستانی ڈرائیور جاں بحق ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی کو مسافروں کی گاڑی سے ٹکرادیا، گاڑی پر حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
بعد ازاں چین نے بشام خودکش بم دھماکے کے بعد حادثے کی مکمل تحقیقات اور اپنے شہریوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا تھا۔
27 مارچ کو بشام پولیس نے شانگلہ میں چینی قافلے پر خود کش حملے کی نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے سوات کے محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کو خط ارسال کردیا تھا۔
اسی روز وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا تھا کہ بشام میں دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی جائے گی، کیونکہ اس میں چینی باشندوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔
29 مارچ کو وزارت داخلہ نے بتایا تھا کہ چینی تفتیش کار بشام میں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے پاکستان پہنچ گئے۔
29 مارچ کو دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ حالیہ بشام حملے سے چین پاکستان اقتصادی راہداری اور چین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعاون کے دیگر پہلوؤں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
1 اپریل کو محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث درجن سے زائد دہشت گرد اور سہولت کار گرفتار کرلیے تھے۔
6 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بشام دہشت گردانہ حملے میں غفلت برتنے اور سیکیورٹی کوتاہی پر 5 اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔
17 اپریل کو حکام نے بتایا کہ پولیس کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حفاظتی چوکیوں پر ناقص کار چیکنگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی کمی 26 مارچ کو بشام بس بم دھماکے کا باعث بنی جس میں 5 چینی کارکن اور پاکستانی ڈرائیور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔