اسلام آباد( سٹاف رپورٹر)معروف اسلامی اسکالر اور فلسفی پروفیسر احمد رفیق اختر نے پیر کے روز نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (NUML) کا دورہ کیا اور ”خاص ہے ترکیب میں قومِ رسولِ ہاشمی (ص)” پر لیکچر دیا۔ لیکچر میں ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) شاہد محمود کیانی، ڈائریکٹر جنرل نمل بریگیڈیئر شہزاد منیر، پرو ریکٹرز، ڈینز، ڈائریکٹرز، فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
انہوں نےپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اپنی ترجیحات کو طے کرنا چاہیے، اللہ پر دل سے یقین رکھنا چاہیے اور جو نعمتیں ہمارے پاس ہیں اس کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ پروفیسر نے کہا کہ آج کی امت وہ امت نہیں جس کا ذکر اقبال نے اپنی نظموں میں کیا تھا ، ہم بحثیت امت بکھرے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) غزہ کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کر رہی، یہ امت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معیار نہیں ہو سکتا۔پروفیسر احمد رفیق نے اسلام کے جنگی اصول بیان کیے اور ماضی کی چند مثالیں پیش کیں کہ مسلمانوں نے جنگ میں دشمن کے قیدیوں، املاک، عورتوں اور بچوں کے ساتھ کیا سلوک کیا اور آج جو غزہ میں ہو رہا وہ کسی طور بھی قابل قبول نہیں ۔