اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکیہ نے اسرائیل سے اپنی تمام تجارت روک دی ، درآمدات اور برآمدات پر پابندی لگا دی گئی۔ اسرائیل کی جانب سے ترکیہ کے اقدام پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے اسرائیلی درآمدات و برآمدات کے لیے بندرگاہیں بند کر کے ترک صدر اردوان تمام معاہدے توڑ رہے ہیں۔ ایک ڈکٹیٹر کا رویہ ایسا ہی ہوتا ہے، اسرائیل دیگر ممالک سے تجارتی تعلقات بنائے گا اور مقامی پیداوار پر توجہ دے گا۔ ترکیہ نے اسرائیل سے تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا اب تک سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے اعلان تک اسرائیل کو بعض مصنوعات برآمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ترک وزارت تجارت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ پابندی اس وقت تک عائد رہے گی جب تک اسرائیل غزہ میں جنگ بندی نہیں کرتا اور غزہ میں خاطر خواہ انسانی امداد کی بلاروک ٹوک رسائی کی اجازت نہیں دیتا۔