پاکستانی معروف سیاسی شخصیت اور میزبان مرحوم عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز لیک کیس میں سابقہ تیسری اہلیہ دانیہ شاہ اور نجی چینل کے میزبان و یوٹیوبر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوگئے ہیں۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر سابق رکن قومی اسمبلی مرحوم عامر لیاقت حسین کی پہلی اور سابقہ اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے کراچی کی عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری کا نوٹیفکیشن شیئر کر دیا۔
میزبان ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اب اس کیس میں ایک نہیں دو ملزمان کے نام شامل ہوگئے ہیں، اور ان دونوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ان کی جانب سے شیئر کی گئی پوسٹ کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی کی عدالت نے مرحوم عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز لیک کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو یوٹیوبر کو گرفتار کرکے 18 تاریخ کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان کے مطابق مرحوم عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیوز دانیہ شاہ (دانیہ ملک) نے ریکارڈ کی اور پیسوں کے عوض انہیں یوٹیوبر کو فروخت کردیا، جنہوں نے ویڈیوز کو یوتیوب پر شیئر کیا، جہاں سے وہ ویڈیوز وائرل ہوئیں۔
بشریٰ اقبال نے انصاف کی امید ظاہر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ ایف آئی اے کب یوٹیوبر کو گرفتار کرکے عدالتی حکم نامے پر عمل درآمد کرواتا ہے۔ ان شاء اللہ عامر لیاقت کو جلد انصاف ملے گا۔
خیال رہے کہ ان کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کردہ نوٹیفکیشن کی تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا اور یوٹیوبر کو 18 اپریل 2024 کو عدالت میں پیش کیا جانا تھا، جسے انہوں نے 9 مئی کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیوز کیس میں ملوث ان کی سابقہ اہلیہ دانیہ شاہ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی ورثہ ہونے کا عدویٰ کیا تھا اور وراثت میں حصہ لینے کے لیے شہزاد حکیم نامی وکیل 2 کروڑ روپے کے عوض ہائیر کیا تھا۔