اسلام آباد(عامر رفیق بٹ) شہید بھٹو فاؤنڈیشن نے محمد طارق کی تحریر کردہ “جمہوریت کیوں اور کیسے” پر ایک کتاب کی رونمائی تقریب کیمپس اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب نے ایک واحد جمہوری ملک کے لیے آواز اٹھانے کا پلیٹ فارم فراہم کیا۔ شہید بھٹو فاؤنڈیشن کے سی ای او آصف خان نے معززین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کی حمایت کی ہے اور جہاں بھی جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوا ہے اس نے سخت موقف اپنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کتاب سیاسی کارکنوں، عام لوگوں اور انتخابات کے امیدواروں کو ذہن میں رکھ کر لکھی گئی ہے تاکہ یہ جان سکیں کہ جمہوریت اور گڈ گورننس کیا ہے۔ ایک قابل ذکر صحافی سلیم صافی نے ہر سیاست دان اور سیاسیات کے طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ جمہوریت کے بارے میں خود کو روشن کرنے کے لیے کتاب کا مطالعہ کریں۔ مصنف محمد طارق نے بھی اس کتاب کو لکھنے کی وجوہات بیداری اور چھپی سچائیوں کو اجاگر کرنے کے لیے بتائی ہیں۔ انہوں نے کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے باہمی مشاورت کے کردار پر زور دیا اور بتایا کہ کس طرح نئی آزاد ریاستیں جمہوریت کو بحال کرتی ہیں۔ اسی طرح فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں نے جمہوریت کے لیے بہت جدوجہد کی ہے لیکن وہ کبھی اس حیثیت میں نہیں جا سکے جو جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان کے بعد آزادی حاصل کرنے والی بہت سی ریاستیں پاکستان سے زیادہ مستحکم جمہوری سیٹ اپ رکھتی ہیں۔ دیگر قابل ذکر مقررین میں طیب منیر، اصغر شاہد، رفعت زیدی، دانیال اعوان، ظفر اللہ، چوہدری حسن عدیل اور ڈاکٹر طاہر ملک شامل ہیں جنہوں نے جمہوریت کے حوالے سے یکساں خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہائبرڈ جمہوریت کا شکار ہے جس میں فوج کے درمیان مداخلت ہوتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ فوج یہ سمجھے کہ وقتاً فوقتاً ریاستی معاملات میں ملوث ہونا جمہوریت کو کمزور کر رہا ہے۔ کتاب کی رونمائی کا اختتام مقررین، سامعین اور نوجوانوں کے درمیان سوال جواب کے سیشن کے ساتھ ہوا جس میں جمہوریت کی بحالی کے لیے اپنی طرف سے ہر کام کرنے کا وعدہ کیا گیا۔