ترکیہ کے ریسکیو گروپ نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر میں نصب سگنلز بھیجنے والا آلہ (ٹرانسپونڈر)نصب نہیں تھا یا وہ بند تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر ٹرانسپورٹ عبدالقادر یورالو اوغلو نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثے کی خبر سنتے ہی ترک حکام نے ہیلی کاپٹر کے ٹرانسپونڈر سے سگنل کی جانچ کی جو اونچائی اور مقام کی معلومات نشر کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے خیال میں غالبا ٹرانسپونڈر سسٹم بند تھا یا ہیلی کاپٹر میں نصب ہی نہیں تھا۔
یہ بات بھی سامنے آئی کہ متعلقہ حکام نے ایک میمو میں ایرانی حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ وہ سیاسی قائدین اور اہم شخصیات کے لیے دو روسی ہیلی کاپٹر خریدے۔ میمو میں حکام نے زیر استعمال پرانے ہیلی کاپٹروں کی کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب ایران کے آرمی چیف محمد بغیری نے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی آرمی چیف محمد بغیری کی قائم کردہ کمیٹی کے حکام نے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع کر دیں۔
آرمی چیف نے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات کو عوام کے سامنے لانے کی یقین دہانی کرا دی۔