اسلام آباد(بیورو رپورٹ) آج 28 مئی کے دن پاکستان کامیابی سے اپنی ایٹمی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہو گیا.یوم ِتکبیر ہماری قوم کی استقامت، غیر متزلزل ارادے اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا ثبوت ہے.پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر تنازعات کے پرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے.پاکستان کم از کم اور قابلِ اعتماد سدِ جارحیت ، طاقت کا توازن برقرار رکھنے اور جارحیت رد کرنے کیلئے پرعزم ہے.پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیت ایک طاقتور سدِ جارحیت اور امن کا ہتھیار ہے.جوہری سدِ جارحیت جنوبی ایشیا میں استحکام کی بنیاد ہے اور ہم اس اصول کوقائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں.ہمیں ایک ایٹمی ریاست بننے کے سفر میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا.ہماری قیادت اور سائنسدانوں نے اس نمایاں کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا.ہمیں اپنے سائنسدانوں اور انجینئرز کی شب و روز محنت کا اعتراف کرنا ہوگا کیونکہ ان کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ تھی .آج کے دن ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی کوششوں سے پاکستان ایک ایٹمی ریاست بنا.ہم بحیثیت اپوزیشن لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو کی جانب سے میاں نواز شریف کے ایٹمی تجربات کرنے کی حمایت کے فیصلے کو بھی سراہتے ہیں. اس کامیابی سے ہمکنار کرانے کے پیچھے ہماری سول اور فوجی قیادت کا اجتماعی عزم ، ہماری سائنسی قابلیت اور قومی دفاع کیلئے غیر متزلزل لگن کارفرما تھی.اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کیلئے ہم نے بین الاقوامی معیار پر سختی سے عمل کرتے ہوئے مؤثر کنٹرول اور جامع حفاظت کیلئے اقدامات کیے ہیں.آج کے دن ہم دنیا میں امن اور استحکام کیلئے کام جاری رکھنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں.آئیے ، اس کامیابی سے سبق سیکھتے ہوئے تکنیکی اور اقتصادی ترقی کے ذریعے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے مل کر کام کریں.شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملتان میں 1972 میں ملک بھر کے نامور سیاسی شخصیات کی موجودگی میں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔