گوجرانوالہ(بیورو رپورٹ)عدت کیس انسانی تاریخ کا سب سے بھونڈا، بیہودہ اور ایک گھٹیا مقدمہ ہے جس کے ذریعے انصاف کے پورے نظام اور فلسفے کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کی راہنما سابق ایم پی اے نیئر مرتضیٰ لون نے بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی محترمہ اہلیہ کے خلاف بیہودہ ترین عدت کیس میں عدالت کی جانب سے فیصلہ سنانے سے گریز کے معاملہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے فیصلہ سنانے کی بجائے مقدمے کی کارروائی کسی دوسری عدالت کو منتقل کئے جانے کو انصاف کے منافی اور یکسر ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی محترمہ اہلیہ کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور ناحق قید کرنے کیلئے انصاف کی دھجیاں اڑا کر دو دن میں سزا سنائی گئی، مقدمے پر تیز ترین عدالتی کارروائی کے دوران بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کے وکلا کو جرح کے بنیادی حق تک سے محروم کیا گیا،موجودہ جج صاحب کے پاس مقدمہ سماعت کیلئے آیا تو درخواست گزار اور پراسیکیوشن ٹیم نے بدتمیزی، بیہودگی اور قانون و انصاف کی بے توقیری کی ہر حد عبور کی، پراسیکیوشن کی جانب سے عدالت کو ایک منصفانہ فیصلے سے روکنے کیلئے جج پر اعتراض سے لیکر عدالت کا وقت ضائع کرنے تک ہر شرمناک حربہ استعمال کیا گیا،پراسیکیوشن کی جانب سے مسلسل مزاحمت کے باوجود نہایت سست روی سے ٹرائل مکمل اور فیصلہ محفوظ کیا گیا، عدالت نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا جسے آج سنایا جانا تھا، آج فیصلہ سنانے کیلئے 9 بجے عدالت کھلی تو درخواست گزار نے قواعد کے برخلاف عدالت سے دس منٹ کا وقت مانگا، جج صاحب نے فیصلہ سنانے کی بجائے اپنی صوابدید پر درخواست گزار کو بولنے کی اجازت دی، عدالت کو فیصلہ سنانے سے باز رکھنے کے واضح ہدف اور منصوبہ بندی کے تحت درخواست گزار دس منٹ کی بجائے آدھے گھنٹے تک بولتا اور عدالت میں ہزیان بکتا رہا، بانی چیئرمین عمران خان اور انکی محترمہ اہلیہ کے وکلا اور تحریک انصاف کے ذمہ داران اور کارکنان عدالت اور انصاف کے احترام میں مکمل صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتے رہے، ایک بیغیرت اور بے حمیت شخص اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب رہا اور جج صاحب نے عدالت کے وقار اور انصاف کی حرمت کے تحفظ کی بجائے پراسیکیوشن کے سامنے نہایت افسوسناک انداز میں ہتھیار ڈالتے ہوئے مقدمے کو کسی اور عدالت میں منتقلی کی جانب دھکیل دیا،اس سارے بیہودہ تماشے کا مقصد عمران خان اور ان کی وفاشعار اہلیہ کو ناحق قید میں رکھنا اور انصاف کے بنیادی حق سے محروم کرنا ہے جس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، سرکاری جماعت کے غنڈوں نے اس موقع پر شرانگیزی اور اشتعال کو ہوا دینے کی کوشش کی جسے تحریک انصاف کے کارکنان نے ناکام بنایا، چیف جسٹس قوم کو جواب دیں ان کی ماتحت عدالتوں میں انصاف کے دن دیہاڑے قتلِ عام کے بعد ان کے حلف یا منصب پر قائم رہنے کا کیا جواز باقی ہے،9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کے منصوبہ ساز عدالتوں کو انصاف کا مقتل بنا کر ملک و قوم میں شدید اضطراب کو ہوا دے رہے ہیں،بانی چیئرمین کی ہدایات پر مسلسل صبر و ضبط، امن پسندی اور عدلیہ پر اعتماد کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر ریاست کی نگاہ میں شرم و حیا کب پیدا ہوگی اور کب آئین و قانون کی کھلی بیحرمتی کا شرمناک سلسلہ روکا جائے گا، نیئر مرتضیٰ لون نے کہا کہ جب فریقین کے وکیل جرح مکمل کر چکے تھے اور عدالت فیصلہ سنانے والی تھی تو خاور مانیکا اور ان کے وکلا کے اس طرز عمل کو انصاف کے راستے میں رکاوٹ قرار دینا چاہیے تھا ۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو محض سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔اسلامی قوانین کی من پسند تشریح نامنظور ۔