عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لانے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ ایک صحافی نے پریس بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک سے مالیاتی ادارے کی پاکستان سے متعلق پالیسی، موجودہ معاہدے میں رہ کر توانائی کے نرخوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے سوال کیا۔ جولی کوزیک نے صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ اس پروگرام کی منظوری 12 جولائی کو دی گئی تھی۔ یہ پاکستان اقتصادی استحکام پروگرام کی حمایت کے لئے 3 ارب ڈالر کی رقم کا 9 ماہ کا اسٹینڈ بائی معاہدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد داخلی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے کے لئے پالیسی اینکر اور مالی مدد کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرنا ہے۔ آئی ایم ایف کمونیکیشن ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ان تمام اصلاحات کا مقصد پاکستان میں اعلیٰ، زیادہ جامع اور زیادہ لچکدار ترقی کی راہ ہموار کرنا ہے جب کہ پروگرام میں سماجی ترقی، عوامی مالیاتی انتظام، ٹیکس انتظامیہ کی کوششوں کو مضبوط بنانے اور عوامی سرمایہ کاری کو بہتر ترجیح دینے کے منصوبوں کا تصور کیا گیا ہے۔
اجولی کوزیک نے کہا کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور استعداد کار میں بہتری لا کر مستحکم گروتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔ جولی کوزیک نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس ٹو مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا تناسب انتہائی کم ہے، پاکستان کو اپنے امیر طبقے پر زیادہ ٹیکس عائد کرنا چاہیے، البتہ پاکستان کو ایسی مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے جس سے مہنگائی میں کمی ہو سکے۔