اسلام آباد(پریس ریلز)آج ہم منشیات کے استعمال اور اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن ” ثبوت واضح ہیں: روک تھام پر سرمایہ کاری کریں” کے عنوان کے تحت منا رہے ہیں۔یہ دن پاکستان میں انسدادِ منشیات اور اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے کوششیں تیز کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ نہ صرف ہماری نوجوان نسل اور ان کے خاندانوں کیلئے نقصان دہ ہیں بلکہ یہ جرائم پیشہ اور دہشت گرد عناصر کیلئے آمدن کا بھی ذریعہ ہیں۔ منشیات کے استعمال کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں ، میڈیا ، سول سوسائٹی ، والدین اور اساتذہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے ایک جامع حکمت ِعملی اپنانے کی ضرورت ہے ۔ہمیں منشیات سپلائی کرنے اور بیچنے والوں کے خلاف کاروائی کرکے اپنے معاشرے بالخصوص تعلیمی اداروں میں منشیات کی ترسیل کو روکنا ہوگا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ وہ فعال اقدامات کریں اور منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائیاں کریں۔منشیات کی لعنت کے خاتمے کیلئے آگاہی ، مؤثر انسداد ِمنشیات قوانین ، روک تھام اور علاج پر سرمایہ کاری اور کمیونٹیز کو ساتھ لیکر چلنا بھی انتہائی اہم ہے۔ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانے کیلئے منشیات کے مضر اثرات بارے تعلیم دینا ہوگی۔ علاوہ ازیں، ہمیں نوجوانوں کی توانائیوں کو صحت مند اور پیداواری سرگرمیوں کی جانب موڑنا ہوگا۔ہماری نوجوان نسل کا مستقبل ہمارے ہاتھ میں ہے۔ آج کے دن میں ہر شہری کو پیغام دیتا ہوں کہ وہ معاشرے سے منشیات کے خاتمے کیلئے جنگ میں حکومت کا ساتھ دے۔ میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ منشیات کے مضر اثرات کے بارے میں انفرادی، خاندانی اور کمیونٹی کی سطح پر آگاہی پیدا کریں، روک تھام اور علاج کو ترجیح دیں۔
مجھے یقین ہے کہ ہم سب مل کرپاکستان کو منشیات سے پاک ملک بنا سکتے ہیں۔ انشاء اللہ!