اسلام آباد(پریس ریلیز) میر پور آزاد کشمیر کے رہائشی طلعت محمود نےحکومت پاکستان اور سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انکی جائزرقم اور بسیں واپس دلوائی جائیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے طلعت ،محمود نے بتایا کہ وہ تقریبا” بیس برس تک بسلسلہ روزگار سعودی عرب میں مقیم رہے، اس دوران ایک سعودی شہری ذکی عبدالرب الرسول الناس تین لاکھ ریال قرض دیا اور معاہدہ طے پایا کہ قرضہ وقت پر ادا نہ کرنے کی صورت میں ذکی عبدالرب الرسول الناس ہر چار ماہ بعد تیس ہزار ریال ہرجانہ ادا کرے گا، اس قرض کے بدلے میںذکی عبدالرب الرسول الناس نے ایک چیک دیا،اس دوران اٹھارہ ستمبر 2017ء کومیں چھٹی پر پاکستان آگیا، اسی دوران 20 ستمبر 2017ء کو میرا ایکسیڈنٹ ہو گیااور مجھے پیسوں کی ضرورت پڑی تو میں تو وہ چیک میر پور میں اپنے بینک میں جمع کروایا جس پروہ چیک بینک اکاؤنٹ میں رقم نہ ہونے کے باعث ڈس آنر ہو گیاجس پر میں نے ذکی الناس سےفون پر رابطہ کیاتو اس نے کوئی جواب نہ دیا، جس پر مجھے پریشانی لاحق ہوئی اورمیں نےاپنے ایک اور جاننے والے سعودی شہری عبد الرحمٰن المانع کو صورت حال سے آگاہ کیا جس پر اس نے مجھے کہا کہ میں اس کے نام پاور آف اٹارنی بنوا دوں، اس کے کہنے پر میں نے تمام کاغذات تیار کروا کر عبدالرحمٰن کو ارسال کر دیئے، تمام کاغذات کی تصدیق اور رجسٹریشن کے بعدذکی عبدالرب الرسول الناس کیخلاف بذریعہ وکیل کیس دائر کر دیا جو تقریبا” تین برس تک چلتا رہا، ذکی عبدالرب الرسول الناس اس دوران عدالت میں پیش نہیں ہواجس پر اسے اشتہاری قرار دیدیا گیا، اس دوران ذکی نے میری بسوں پر بھی قبضہ کر لیا ،آخر کار بڑی تگ و دو کے بعد ذکی عبدالرب الرسول الناس کو گرفتار کر لیا گیا اور مجھے دمام پولیس کی طرف سے کال موصول ہوئی کہ آکر ذکی سے معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیں، جب میری ذکی سے بات ہوئی تو اس نے کہا کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں اور وہ عدالت میں کیس کا سامنا کرے گا،اور یہ کیس چلتا رہا ، عدالت نے تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ذکی عبدالرب الرسول الناس کو جھوٹ بولنے اور بدنیتی کے باعث چھ ماہ قید دس ہزار ریال جرمانہ ادا کرنے اور سزا اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد میری رقم مجھے واپس کرنے کا حکم دیا تاہم مجھے ابھی تک میری رقم واپس نہیں ملی ہے، میری سعودی حکومت اور حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے اورمیری زندگی کی جمع پونجی واپس دلوائی جائےتاکہ میں اپنے علاج کے ساتھ ساتھ عزت کے ساتھ اپنا گزر بسر کر سکوں۔