اسلام آباد (بیورو رپورٹ) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ ۔ سیکرٹری و ایڈوائزر ٹو پریزیڈنٹ آئی سی سی آئی خالد چوہدری ۔ بھارہ کہو مرکزی تاجر یونین کے صدر راجہ زاہد دھنیال اور زون فائیو ٹریڈرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری ریاست علی نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کر دی ہے جس کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ حکومتی رویے کی وجہ سے آئندہ چند یوم میں مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ اسی دوران ایم سی آئی نے دیہاتی علاقوں میں نیا صفائی ٹیکس کا نوٹفیکشن جاری کر دیا ہے ۔ جس میں چھوٹی دوکانوں کے لئے کم از کم ساٹھ ہزار روپے سالانہ ۔ ریسٹورنٹ کے لئے ایک لاکھ اسی ہزار روپے سالانہ- کیش اینڈ کیری کے لئے بارہ لاکھ روپے سالانہ اور دیگر اقسام کی دوکانوں کے لئے اسی طرح کا ظالمانہ ٹیکس لگا دیا گیا ہے ۔ یونین کونسل کے سیکرٹری نے تین تین ماہ کے ٹیکس ریکوری کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ یہ ٹیکس لندن اور پیس سے بھی زیادہ ہیں۔ روات یونین کونسل کے سیکرٹری نے اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے یونین کونسل سیہالہ کے علاقے میں نوٹس جاری کئے ہیں۔ اس قسم کا ظالمانہ ٹیکس قطعی منظور نہیں ۔ چیف کمشنر محمد علی رندھاواایم سی آئی کے معاملات کا نوٹس لیں اور نوٹیفیکشن فوری واپس لیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اسلام آباد کے حالات خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے تا کہ دارالحکومت میں موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج پر اکسایا جائے اس وقت حالات بلکل مختلف ہیں عوام میں خریداری کی سکت نہیں رہی صرف اشیاء خورد ونوش کی خریداری کے لئے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے عوام ان حالات میں بچوں کا پیٹ پالیں یا ٹیکس ادا کریں۔ وزیراعظم اس بات کا نوٹس لیں کہیں ایسا نہ ہو آزاد کشمیر والے حالات یہاں بھی پیدا نہ ہو جائیں۔