اسلام آباد(آئی ایم ایم)بیلاروس کے صدر وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ مفاہمت کی متعدد یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کرنے کے لیے اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ یہ اعلان بیلاروس کے خارجہ امور کے فرسٹ ڈپٹی منسٹر سرجئی لوکاشیوچ نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ملاقات کے دوران کیا۔وزیر تجارت کے دفتر میں ہونے والی اس ملاقات میں پاکستان میں بیلاروس کے سفیر آندرے میٹیلیسا، سیکرٹری تجارت احسن علی منگی اور دیگر حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔مسٹر لوکاشیوچ نے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ستمبر کے وسط میں مشترکہ تجارتی کمیشن کے اجلاس کا بھی اعلان کیا۔وزیر مملکت جام کمال خان نے ٹریکٹر مینوفیکچرنگ اور زرعی مشینری میں بیلاروس کی ترقی کو سراہا۔ انہوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کاروباری برادری کے اندر اعتماد پیدا کرنے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کے نئے انداز کو اجاگر کیا۔مزید برآں، مسٹر لوکاشیوچ نے بتایا کہ جولائی میں 35 پاکستانی تاجر خوراک اور زراعت کی نمائش کے لیے بیلاروس کا دورہ کریں گے۔وزیر جام نے سروس ٹائر کمپنی کی چین سے پاکستان منتقلی کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے مواقع پر زور دیا۔
مزید برآں، ملائیشیا اور خلیجی ممالک نے بالترتیب پاکستان کی حلال جیلیٹن اور گوشت کی صنعتوں میں دلچسپی ظاہر کی ہے.وزیرجام نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک چینی الیکٹرک گاڑیاں EVs بنانے والی کمپنی مقامی پاور کمپنی کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے ذریعے پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے جا رہی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری میں موبائل فون مینوفیکچررز اور فوڈ انڈسٹریز کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا بھی ذکر کیا۔یہ ملاقات پاکستان اور بیلاروس کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، دونوں ممالک مختلف شعبوں میں نتیجہ خیز تعاون کے خواہاں ہیں۔