امن کی خاطر خیبر قومی جرگے کامسکوائٹ کےدرخت کاٹنے کا فیصلہ

لنڈی کوتل(ہجرت علی آفریدی) قیام امن کی خاطر خیبر قومی جرگے نے لنڈی کوتل خیبر میں مسکوائٹ(بکائینی) کے درختوں اور پودوں کو کاٹنے کا فیصلہ کیا ہے، جرگے کے مطابق کیکر اور مسکوائٹ کے درخت اور پودے نامعلوم افراد کو چھپنے کی جگہ مہیا کرتی ہے، مسکوائٹ کے درختوں کو کاٹنے کا فیصلہ رات کی تا ریکی میں کسی کو چھپنے سے بچانا ہے، درختوں کے کاٹنے سے کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا کہ امن قائم ہوگا ، محکمہ جنگلات خیبر کا فیصلے پر ردعمل ،حالیہ چند مہینوں میں خیبر میں تین افراد کو نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے قتل کیا گیا ہے، مسکوائٹ کے درخت رات کو نامعلوم مسلح افراد کیلئے واردات کرنے کیلئے محفوظ سمجھا جاتا ہے ۔

حالیہ دہشت گردی کی لہر کے پیش نظر خیبر قومی جرگے نے لنڈی کوتل میں مسکوائٹ کے درختوں اورپودوں کو کاٹنے کا فیصلہ کیا ہے ، جرگے نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہےکہ مسکوائٹ کے درختوں اور پودوں کو راستوں کے سائڈوں سے کاٹا جائے گا تاکہ کسی دہشت گرد یا ٹارگٹ کلر کو چھپنے کی جگہ میسر نہ ہو ۔

خیبر قومی جرگے نے 20 جون سے صحافی خلیل جبران آفریدی کے قتل کے واقعے کے خلاف ہونے والے احتجاجی دھرنے میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ پورے خیبر میں کیکروں اور مسکوائٹوں کے درختوں کو کاٹا جائے گا تاکہ رات کی تاریکی میں ٹارگٹ کلر اور دہشت گرد نہ چھپ سکے قومی جرگے نے باقاعدہ طور پر اعلان کیا ہے کہ اپنے ذاتی جائدادوں سے ان مسکوائٹ کے پودوں کو کاٹا جائے تاکہ علاقہ صاف نظر آسکے۔

گزشتہ تین ماہ میں تحصیل لنڈی کوتل کے علاقے خیبر میں تین افراد کو ٹارگٹ کر کے قتل کر دیا گیا ہے جن میں ایک پولیس اہلکار ایک صحافی اور ایک سوزوکی ڈرایئور شامل ہیں جنہیں نامعلوم شدت پسندوں کی جانب سے ٹارگٹ کیا جا چکا ہے.

یاد رہے کہ لنڈی کوتل میں جنگلی درختوں میں واحد کیکر اور مسکوائٹ کے درخت ہیں جو کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں اور اسی ہی کی وجہ سے لنڈی کوتل سر سبزو شاداب ہیں ۔قومی جرگے کی رہنمائی کرنے والے مراد حسین آفریدی نے بتایا کہ کیکراور مسکوائٹ کے درختوں کے کاٹنے کا فیصلہ جرگے نے متفقہ طور پر کر لیا ہے کیونکہ دہشت گرد اور نامعلوم مسلح افراد کو محفوظ پناہ گاہ اسی کیکروں اور مسکوائٹوں کی درختوں کی وجہ سے ہی حاصل ہیں.

مراد حسین آفریدی کہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ اور بالخصوص گرمی کی شدت میں کمی اسی کیکروں اور مسکوائٹ کے درختوں سے ہی ممکن بنی ہوئی ہے ، یہاں لنڈی کوتل میں پانی کی سطح دن بہ دن گرتی جا رہی ہے بارشیں کم ہوتی جا رہی ہے جبکہ گرمی کی شدت میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے یہی کیکراور ہنی مسکوائٹ کے درخت ہیں جس کی بناء پر لنڈی کوتل سر سبز و شاداب ہیں اور گرمی کا زور کم کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب اب علاقے کی مجبوری ہے کہ یہاں ان کیکروں اور مسکوائٹ کے درختوں کو کاٹا جائے تاکہ قیام امن میں تھوڑا بہت کردار ادا ہو سکے۔

مراد حسین آفریدی کے بقول انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا علم ہیں لیکن اب علاقے کی مجبوری بن گئی ہے کہ ان جنگلی پودوں اور درختوں کو کاٹا جائے ۔
مراد حسین آفریدی نے بتایا کہ عموماً لوگ کی کروں اور مسکوائٹ کے پودوں کو ایندھن کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں اور ان کو کاٹتے ہیں لیکن انہیں یہ فکر ضرور ہیں کہ بڑے پیمانے پر اور ایک ہی وقت پر کاٹنے کے عمل سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ضرور مرتب ہونگے

اس حوالے سے ضلع خیبر کے ڈویژنل فارسٹ آفیسر زاہد محسود سے جب رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں بذات خود جرگے کے اس فیصلے سے اتفاق نہیں ہے کیونکہ قیام امن میں درختوں کے کاٹنے سے کوئی بھی یہ گارنٹی نہیں دے سکتا کہ ان سے امن واقع ہو جائے گا ،

درخت چاہئے جتنا بھی بے ثمر اور جنگلی کیوں نہ ہو ماحول میں ان کا بڑا کردار ہوتا ہے ، اسی کی وجہ سے لنڈی کوتل اور خیبر میں گرمی کا زور تھوڑا بہت کنٹرول ہیں اگر یہ مسکوائٹ کے اور کیکروں کے پودوں اور درختوں کو کاٹا گیا تو ان کا ماحول پر بہت برا اثر ہوگا ، لنڈی کوتل اور خیبر میں یہی مسکوائٹ اور کیکروں کے درختوں سے ہی ہریالی ہے ، اگر ان کو کاٹا گیا تو یہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بہت منفی اثرات مرتب کرے گا ۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے جہاں پاکستان ایک طرف مسائل کا شکار ہے وہاں دوسری جانب کمیونٹی کی طرف سے ایسے فیصلے باعث تشویش ہے. حالیہ وقت میں اب یہ لازم ہیں کہ ہر کوئی سال میں دس سے زائد پودے لگائے اور جنگلات کو پروان چڑھائے.

فارسٹ افیسر زاہد محسود نے بتایا کہ پہلے تو جرگے کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے اور اگر یہ لازم ہے تو یہ پودے اور جنگلی کیکر اور مسکوائٹ ان کی ذاتی ملکیت ہے اسلئے انہیں ان کے نیچھے شاخ ہی کاٹنے چاہئے تاکہ کوئی اسمیں نہ چھپ جائے اور پورا درخت اور اسکا تنا نہیں کاٹنا چاہئے.

زاہد محسود نے کہا کہ ان کی ٹیم جرگے کیساتھ مشاورت کرے گی اور کی کروں اور مسکوائٹ کی افادیت اور کردار کے حوالے سے بات کرے گی ، ان کو کیکر کے درختوں کی بھی نشاندہی کرے گی تاکہ مسکوائٹ کی بہ نسبت کیکروں کو کم کاٹا جا سکے کیونکہ مسکوائٹ کے پودے قدرے کم جبکہ کیکر کے درخت زیادہ کردار ادا کرنے والے پودے ہیں ۔زاہد محسود نے بتایا کہ درختوں کے کاٹنے کی بہ نسبت اگر سولر لائٹس لگائے جائے تو ماحول کی رونق برقرار رہے گی.

تازہ ترین

November 22, 2024

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی ضرورت ہے، سید یوسف رضا گیلانی

November 22, 2024

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عادل خان بازئی کی نااہلی کے لیے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا

November 22, 2024

صدر آصف علی زرداری کی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت

November 22, 2024

آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی کی طارق صادق کو مبارکباد

November 22, 2024

قرآنِ کریم قیامت تک آنے والے انسانوں کے لئے راہِ ہدایت ہے،علامہ مولانا صاحبزادہ خلیل احمد مرتضائی

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ