اسلام آباد (عامر رفیق بٹ)ڈیجیٹل ایگریکلچر کنسورشیم (DAC) کا باضابطہ طور پر آج اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں آغاز کیا گیا، جو پاکستان کے زرعی شعبے کی ڈیجیٹل تبدیلی میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ DAC کے لانچ ایونٹ کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو متحرک کرنا، اس منصوبے میں انکی دلچسپی بڑھانا اور پاکستان کے زراعت میں تیزی سےہوتی ڈیجیٹل تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔
یہ اہم تقریب، PDAC پروجیکٹ “پاکستان ڈیجیٹل ایگریکلچر کنسورشیم کے قیام کے لیے تکنیکی معاونت” کے تحت منعقد کی گئی اور ادارہ زراعت اور خوراک اقوام متحدہ پاکستان ( ایف اے او)اور وزارت برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ (MNFSR) کے تعاون سے منعقد کی گئی۔شرکا کی ایک بڑی تعداد اس تقریب میں شریک ہوئی۔ ان میں ڈیجیٹل ایگریکلچر ان پٹ کمپنیاں، میکانائزیشن سروس فراہم کرنے والے، ڈیجیٹل سروس فراہم کرنے والے، مالیاتی خدمات کے نمائندے، پالیسی ساز، ترقیاتی شراکت دار اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شامل تھے۔اس تقریب میں پاکستان بھر کی ڈیجیٹل ایگریکلچر کمپنیوں کی مصنوعات اور خدمات کی نمائش بھی کی گئی، جنکے ذریعے حاضرین کو ڈیجیٹل زراعت میں تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں جدید رحجانات کے بارے میں معلومات حاصل ہوئیں۔
پریزنٹیشنز اور صنعت کے ماہرین پر مشتمل پینل مباحثوں نےڈیجیٹل ٹریک اور ٹریس ایبلٹی سسٹمز اور لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سمیت ڈیجیٹل زراعت کے اہم پہلوو¿ں کے بارے میں تفصیلیمعلومات فراہم کیں، ان سیشنز نے زرعی پیداواری صلاحیت، کارکردگی اور پائیداری کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے امکانات کو اجاگر کیا۔
اس تقریب میں ڈیجیٹل زراعت کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ایک وسیع اتحاد کو فروغ دینے کے لئےڈیجیٹل ایگریکلچر کنسورشیم میں متنوع اسٹیک ہولڈرز کے اندراج کا عمل کا بھی آغاز کیا گیا۔ اس رکنیت کے عمل کا مقصد سرکاری ایجنسیوں، نجی شعبے کے اداروں، تعلیمی اداروں، اور زرعی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ایک متحد پلیٹ فارم میں ضم کرنا ہے۔
اس موقع پر مختلف شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈی اے سی کا مقصد زراعت کو مزید پائیدار، موثر، اور وسائل کے لحاظ سے مو¿ثر بنابا ہے۔ یہ سب عوامل کسانوں کے لیے اہم ہیں۔ پاکستان کی ڈیجیٹل ایگریکلچر کو وسعت دینے کءلئے ڈی اے سی درست سمت میں ایک درست قدم ہے۔ شرکا نے ڈیجیٹل ایگریکلچر سروسز کو منظم بنانے کے لئے باہمی اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ حکومت، FAO،پرائیویٹ سیکٹر اور ترقیاتی شعبے کی تنظیموں کی طرف سے مرکوز کوششیں ڈیجیٹل زراعت میں تیزی لا سکتی ہیں.
ڈی اے سی کے کامیاب آغاز نے پاکستان بھر میں ڈیجیٹل زراعت کو آگے بڑھانے کا آغاز کیا ہے۔ تعاون، علم کے تبادلے اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کو فروغ دے کر، DAC پاکستان میں زراعت کی ڈیجیٹل تبدیلی، پیداواری صلاحیت، کارکردگی اور پائیداری کو بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔