کراچی(آئی ایم ایم)ایڈیشنل ڈی جی سی اے اے (اے وی ایم) تیمور اقبال کی سربراہی میں 47 ویں ای-کچیری کا انعقاد PCAA ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔ ڈپٹی ڈی جی ایئرپورٹس صادق الرحمان، ڈپٹی ڈی جی ورکس اینڈ ڈویلپمنٹ سمیر سعید، مختلف محکموں کے ڈائریکٹرز اور پی اینڈ ایل، آئی ٹی اور ویجیلنس کے نمائندے بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
ای-کچیری کے دوران وصول ہونے والی جن شکایات کا ازالہ کیا گیا ان میں ٹکٹ رقم کی واپسی کی درخواستیں، مارک شیٹ وصول کرنے میں تاخیر، لاہور میں سی پی ایل امتحانی مرکز کے قیام کی درخواست، ہوائی اڈوں کے ڈیزائن کے بارے میں خدشات، لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انفراسٹرکچر کے مسائل اور رشوت کی رپورٹس جیسے مسائل شامل تھے۔ ایڈیشنل ڈی جی نے موقع پر ہدایات جاری کیں اور یقین دلایا کہ تمام شکایات کی پیروی کی جائے گی اور ان کا حتی الامکان ازالہ کیا جائے گا۔ میرپور، ازاد کشمیر میں ڈومیسٹک/بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کے بارے میں، یہ وضاحت کی گئی کہ اس طرح کے منصوبے کے لیے تعمیر شروع ہونے سے پہلے اہم منصوبہ بندی اور مناسب زمین کی دستیابی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مظفرآباد اور راولاکوٹ میں موجودہ ایئرپورٹس کو اپ گریڈ کرنے کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا گیا تاکہ عوام کے لیے فضائی سفری خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔ کراچی اور پشاور کے درمیان پی آئی اے کی پرواز سے متعلق سوال پر وضاحت کی گئی کہ کوئی بھی ائیرلائن کسی روٹ کے بارے میں مالی معاملاتِ کو دیکھتے ہوئے فلائٹ آپریشنز کا فیصلہ کرتی ہے۔
شکایت کنندہ کو اس بات سے بھی اگاہ گیا کہ فلائی جناح فی الحال اس روٹ پر باقاعدہ پروازیں فراہم کرتی ہے۔ فیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر صفائی کے مسائل، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ناکافی سہولیات اور پشاور کے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر غیر پیشہ ورانہ رویے کی رپورٹس سمیت متعدد دیگر شکایات بھی اٹھائی گئیں۔ اخر میں یڈیشنل ڈی جی سی اے اے نے ٹیم کے ہمراہ شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ای کچہری کےعمل کو بہتر بنانے اور ضروری اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے میں ان کی آراء اور شکایات کی اہمیت کو تسلیم کیا۔آج ہونے والی ای کچہری کو سول ایویشن کے افشل فیس بک پیج پر دیکھا جا سکتا ہے.