تحریر:محمد سرفراز ورک ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد
ٹریفک کا نظام تین “E” پر مبنی ہے یعنی انجینئرنگ، تعلیم اور نفاذوعملدرآمد، بہتر انجینئرنگ بہتر ٹریفک مینجمنٹ، شہریوں کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کرنے اور حادثات میں کمی کو یقینی بناتاہے، معیاری تعلیم روڈ استعمال کرنے والوں کو ٹریفک قوانین اورشہریوں کو ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں اچھی طرح سے آگاہ کرتی ہے اور انہیں قانون کا پابند شہری بنانے میں مددگار ہے،سخت نفاذ وعملدرآمدٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک رکاوٹ کے طور پر کام کرتا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے اور ان پر جرمانے عائد کرنے کے ذریعے، جب خلاف ورزیاں جرم بن جاتی ہیں تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی جاتی ہیں،اگر ہم اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی بات کریں تو سی ڈی اے (کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی) سڑک انجینئرنگ کا ذمہ دار ہے جبکہ آئی ٹی پی (اسلام آباد ٹریفک پولیس) تعلیم اور نفاذ و عملدرآمدکی ذمہ دار ہے.
دونوں محکموں کو دور جدید کے تقاضوں پر پورا اترنے کیلئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے،جب 2006 میں اسلام آباد ٹریفک پولیس قائم کی گئی تھی تو اسے کامیابی کی کہانی بنانے کے لیے کافی وسائل فراہم کیے گئے تھے، لیکن 18 سال گزرنے کے بعد بھی وسائل وہی ہیں جبکہ دارالحکومت کی آبادی 193.56% فیصدبڑھ چکی ہے، رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 775.68% فیصد بڑھ چکی ہے اور آئی سی ٹی میں یومیہ اوسط ٹریفک کے داخلے کا حجم 107.49% فیصدبڑھ چکا ہے، درج ذیل اسلام آباد ٹریفک پولیس کے کلیدی افعال ہیں جن کے لیے موجودہ حالات کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مناسب وسائل درکار ہیں:
1)وفاقی دارلحکومت ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں روزانہ غیر معمولی نقل و حرکت ہوتی ہے،اسلام آباد ٹریفک پولیس ایسی نقل و حرکت کو عام ٹریفک کے بہاو¿ کو معمول پر رکھتے ہوئے منظم کرتی ہے،اسلام آباد ٹریفک پولیس کے افسران VVIP/VIP نقل و حرکت/تقریبات کے راستوں اور مقامات پر بھی تعینات ہوتے ہیں۔
2) اسلام آباد ٹریفک پولیس غیر ملکی اور صوبائی وفود سمیت معززین کے ساتھ مستقل ٹریفک پائلٹ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
3) اسلام آباد ٹریفک پولیس ریڈ زون کے اندر24/7 مستقل پارکنگ کے علاوہ مختلف مارکیٹوں اور عوامی مقامات کی پارکنگ کا انتظام کرتی ہے۔
4) دارالحکومت میں روزانہ کئی ریلیاں، واک اور دھرنے ہوتے ہیں،اسلام آباد ٹریفک پولیس امن و امان کی صورتحال کے دوران ڈائیورشنز لگاتی ہے جبکہ عام روڈ استعمال کرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کرتی ہے، اسلام آباد ٹریفک پولیس قومی اور ثقافتی تقریبات کے دوران بھی خصوصی انتظامات کرتی ہے۔
5) اسلام آباد ٹریفک پولیس رش کے اوقات کے دوران مختلف سڑکوں پر ٹریفک کو منظم کرتی ہے، اسلام آباد ٹریفک پولیس کا بھیڑ مینجمنٹ یونٹ بھیڑ کو کم کرنے کے لیے سائٹ پر پہنچتا ہے۔
6) اسلام آباد ٹریفک پولیس کی ایجوکیشن ونگ مختلف سرگرمیاں انجام دیتی ہے تاکہ عوام کو ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی دی جا سکے، اسلام آباد ٹریفک پولیس کی ایجوکیشن ونگ مختلف تعلیمی اور پیشہ ورانہ اداروں کا دورہ کرتی ہے تاکہ عوام کو ٹریفک آگاہی دی جا سکے،جبکہ عوام کو مختلف ٹریفک علامات، ان کے حقوق اور فرائض وغیرہ کے بارے میں عملی نمائشوں، معلوماتی ویڈیوز اور کوئز مقابلوں کے ساتھ بھی آگاہ کیا جاتاہے، “آئی ٹی پی ایجوکیشن آن وہیلز” لوگوں کو مختلف مارکیٹوں، پارکوں اور عوامی مقامات پر آگاہی دینے کی موبائل سہولت ہے۔
7) اسلام آباد ٹریفک پولیس ایف ایم 92.4 اور پبلک ریلیشنز برانچ ٹریفک قوانین کے بارے میں معلومات مہیا کرتی ہے اور روزانہ کی تازہ کاریوں کو پوسٹ کرتی ہے۔
8) اسلام آباد ٹریفک پولیس کے دفتر میں روڈ سیفٹی کلاسز منعقد کی جاتی ہیں،کوئی بھی ان کلاسوں میں شرکت کر سکتا ہے،لیکن یہ کلاسیں خاص طور پر ٹریفک سارجنٹس کی جانب سے بار بار خلاف ورزی کرنے والوں یا سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ڈرائیورزکے لیے تجویز کی جاتی ہیں اور ان کی گاڑیوں کو ضبط کیا جاتا ہے،ایسے خلاف ورزی کرنے والے تجویز کردہ کلاسوں کی تعداد مکمل ہونے پر اوراپنی گاڑیوں کی حوالگی سے پہلے “اچھے رویے” کا حلف نامہ جمع کرواتے ہیں۔
9) اسلام آباد ٹریفک پولیس کے افسران اپنے علاقے حدود میں ٹریفک قوانین کے نفاذوعملدرآمد کو یقینی بناتے ہیں،دارالحکومت میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے خصوصی نفاذ مہمات بھی چلائی جاتی ہیں،”آئی ٹی پی ہائی وے پٹرول” اور “آئی ٹی پی نائٹ پٹرول” بڑے ٹریفک راستوں پر بہتر قوانین کے نفاذ کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں، جبکہ سینئر افسران کی جانب سے بہتر نگرانی کے لیے اسلام آباد پولیس کی ڈویژنز کی تعداد 04 سے بڑھا کر 05 کر دی گئی ہے، مزید برآں، ایک ڈی ایس پی رینک کا آفیسر اب رات کی شفٹ کی موثر نگرانی کر رہا ہے۔
10) اسلام آباد ٹریفک پولیس وفاقی دارلحکومت میں ڈرائیونگ لائسنس کے اجراءکے عمل کا ذمہ دار ہے، اس وقت اسلام آباد ٹریفک پولیس مختلف پوائنٹس پر مختلف لائسنسنگ سہولیات فراہم کر رہی ہے جس میں آئی ٹی پی ہیڈ کوارٹرز، فسیلیٹیشن سینٹرز وغیرہ شامل ہیں، حال ہی میں ٹیسٹنگ سینٹرز کی تعداد بھی 01 سے بڑھا کر 06 کر دی گئی ہے، جبکہ”آئی ٹی پی فسیلیٹیشن آن وہیلز” تعلیمی اداروں، محکموں اور تجارتی مقامات پر لائسنسنگ سہولیات فراہم کررہی ہے۔
11) اسلام آباد ٹریفک پولیس وفاقی دارلحکومت کی روڈز پر کسی بھی قسم کی مشکلات سے دوچار ڈرائیورز کو فوری مدد بھی مہیا کرتی ہے،جبکہ “آئی ٹی پی مکینک آن وہیلز” روڈ استعمال کرنے والے ڈرائیورز کی گاڑی خراب ہونے کی صورت میں فوری مدد فراہم کرنے کی ذمہ دارہے۔
12) اسلام آباد ٹریفک پولیس ای چالان کے اجرا ءاور عملدرآمدمیں سیف سٹی اسلام آباد کی بھی مدد کرتا ہے۔
مندرجہ بالا نکات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس دستیاب وسائل میں پیشہ ورانہ طریقے سے متعدد فرائض سرانجام دے رہی ہے، 2006 میں منظور شدہ 685 افسران اور 207 گاڑیاں/موٹر سائیکلیں موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں،جبکہ شہر کی آبادی، رجسٹرڈ گاڑیاں، بڑتے ہوئے ٹریفک کا حجم اور علاقے حدود میں نمایاں اضافے کی وجہ سے اضافی قوت اور وسائل کی فراہمی اس وقت کی اشدضرورت ہے ،اسی کے ساتھ اسلام آباد ٹریفک پولیس کے لیے 2616 نئی پوسٹوں کی منظوری اور 499 گاڑیوں/موٹر سائیکلوں کی فراہمی کے کیس 2021 میں شروع کیے گئے تھے، تاہم ابھی تک ان پر عملد رآمدنہیں ہواہے ،مزید برآں، بہتر انجینئرنگ اور تکنیکی جدتیں بھی دارالحکومت کے ٹریفک کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہیں۔