گوجرانوالہ( آئی ایم ایم)قادیانیت کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ مضحکہ خیز ھے چیف جسٹس صاحب اس فیصلے پر نظر ثانی کریں وطن عزیز کسی بھی انتشار کا متحمل نہیں۔ ان خیالات کا اظہار ناظم اعلی جماعت اہلحدیث پنجاب مولانا محمد سلیمان شاکر نے نجی ہوٹل میں منعقدہ تحفظ عقیدہ ختم نبوت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا مبارک ثانی کیس کا فیصلہ زمینی حقائق اور تاریخی پس منظر کے بالکل منافی ھے لہذا چیف جسٹس آف پاکستان فی الفور اس فیصلے سے رجوع کریں کیونکہ اس فیصلے کے پیراگراف:42میں قادیانیوں کے لیے تبلیغ کادوازہ کھول دیا گیاہے،حالانکہ آئین کی دوسری ترمیم،امتناعِ قادیانیت آرڈیننس،فیڈرل شریعت کورٹ کا فیصلہ اور سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ کا فیصلہ اس کی شدید ممانعت میں پہلے سے موجود ھے۔
پاکستان کی سلامتی پہلے ہی اندرونی بیرونی سازشوں کا شکار ھے اس فیصلہ کے بعد مسلمانوں کے اضطراب میں مزید اضافہ پایا جارہا ھے،انہوں نے مختلف مذہبی و سماجی تنظیموں کے عمائدین سے بھی گزارش کی کہ ختم نبوت جیسے حساس موضوع پر وقتا فوقتا سیمینارز اور تربیتی ورکشاپس کرواتے رہا کریں تاکہ نسل نو عقیدہ ختم نبوت کی چوکیداری کے لئے ہمہ وقت تیار رہے۔اس سلسلہ میں جماعت اہلحدیث پاکستان اور خانقاہ گولڑہ شریف والے مبارک باد کے مستحق ہیں جن کے ہر پروگرام اور کانفرنس کا عنوان ختم نبوت ضرور ہوتا ھے سیمینار کے شرکا سے علامہ اصغر عارف چشتی پروفیسر محمود غزنوی پیر محمد احسان دانش علامہ محمد حسین گولڑوی علامہ غلام عباس شیرازی چوھدری صغیر عباس و دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔