اسلام آباد(عامر رفیق بٹ ) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC) اور کوریا پارٹنرشپ فار انوویشن آف ایگریکلچر (KOPIA) نے این اے آرسی، اسلام آباد میں آلو کے تصدیق شدہ بیج کی مقامی سطح پر پیداوار کے لیے ایروپونک گرین ہاوسز کی افتتاحی تقریب منعقد کی۔ تقریب کے دوران، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے کوپیا اور پی اے آرسی کے سائنسدانوں اور محققین کی جانب سے اس شعبے میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے جدید ٹیکنالوجی اور تحقیق کے ذریعے زرعی شعبے کو بڑھانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ وفاقی وزیر نے تحقیق میں جدت کی اہمیت پر زور دیا اور نوجوان ریسرچرز کی جانب سے ملکی غذائی تحفظ میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے پر زور دیا اور کورین وفد کا مسلسل مالی معاونت اور تکنیکی تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر کواک ڈویان(Kwak Do-Yeon)، NICS/RDA کوریا کے ڈائریکٹر نے ترقی پذیر ممالک میں ہائی ٹیک زراعت کو آگے بڑھانے میں آر ڈی اے کے کردار پر زور دیا اور زرعی پیداوار کو بڑھانے میں تکنیکی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے 32 عالمی مراکز میں کوپیا پاکستان سنٹر کو سب سے بہتر کارکردگی پر سراہا۔ پاکستان میں جمہوریہ کوریا کے سفیر، پارک کی جون نے پاکستان اور کوریا کے درمیان تعاون پر مبنی اقدامات خاص طور پر مشترکہ بیج آلو کی پیداوار کے منصوبے پر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس منصوبے کو بڑے پیمانے پر تیز کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا اور مستقبل میں کئی دیگر منصوبوں کے آغاز کا بھی انکشاف کیا۔
ڈاکٹر غلام محمد علی، چیئرمین پی اے آر سی نے پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے مالی اور تکنیکی تعاون پر جمہوریہ کوریا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایروپونک آلو کے بیجوں کو تیار کرنے کی اہمیت اور پی اے آرسی اور کوپیا کی مشترکہ کوششوں پر روشنی ڈالی جس میں جدید ایروپونک ٹیکنالوجی کے ذریعے بیج آلو کی پیداوار کو مقامی بنانا شامل ہے۔ ڈاکٹر علی نے چھوٹے کاشتکاروں کے لیے لائیو سٹاک بیڈ امپروومینٹ اور فارم مشینری کی مقامی سطح پر تیاری سے متعلق متعدد منصوبوں کا بھی اعلان کیا، جن کا مستقبل قریب میں آغاز کر دیا جائے گا۔ چیئرمین پی اے آرسی نے مزید کہا کہ مذکورہ ٹیکنالوجیز نہ صرف آلو کے بیج کی مقامی طلب کو پورا کریں گی بلکہ در آمدات میں کمی لا کر ملکی سرمایہ کو بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔ کوپیا پاکستان سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر چو گیونگ رائے نے مختلف تحقیقی اداروں کے ساتھ ساتھ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز پر مشتمل پروجیکٹ کے باہمی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اس اقدام سے پاکستان میں آلو کے بیج کے معیار اور دستیابی میں نمایاں بہتری آئے گی، اس طرح ملک میں زرعی ترقی اور غذائی تحفظ کو تقویت ملے گی۔ افتتاحی سیشن کے بعد وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، پاکستان میں کوریا کے سفیر اور چیئرمین پی اے آر سی نے آلو کی پیداوار کے لیے بنائے گئی ایروپونک سہولت کا افتتاح کیا۔
کوپیا اور پی اے آرسی کے درمیان شراکت داری کارکردگی میں بہتری، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات میں کمی، فارم پر پروسیسنگ کے تعارف، انسانی سرمائے میں اضافہ، اور روزگار کے خاطر خواہ مواقع فراہم کر کے پاکستان میں آلو کی بیج کی پیداوار بڑھانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ افتتاحی تقریب کے بعد آلو کی پیداوار، سرٹیفیکیشن اور سپلائی سسٹم پر ایک بین الاقوامی سمپوزیم بھی منعقد کیا گیا۔ اس سمپوزیم کا مقصد جدید ایروپونک ٹیکنالوجی اور سیڈ سرٹیفیکیشن میکانزم کے ذریعے بیج آلو کی پیداوار میں خود انحصاری کو آگے بڑھانا تھا۔ یہ سمپوزیم آلو کے بیج کے معیار اور پیداوار کو بڑھانے کے لیے جدید حکمت عملیوں کی تلاش میں سہولت فراہم کرے گی۔