سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 154، این اے 81، این اے 79 اور این اے 133 پر (ن)لیگ کے رہنماؤں کو کامیاب قرار دے دیا۔

اسلام آباد(آئی ایم ایم)سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 154، این اے 81، این اے 79 اور این اے 133 پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو کامیاب قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کردیا۔سپریم کورٹ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ سنایا، جسٹس عقیل عباسی نے فیصلے سے اختلاف کیا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عبد الرحمٰن کانجو، اظہر قیوم نہرا، رانا محمد ارشد اور ذوالفقار احمد کی اپیلیں منظور کی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی اظہرقیوم ، عبد الرحمن کانجو، ذوالفقار احمد کو بحال کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ مجموعی طور پر 47 صفحات پر مشتمل ہے، سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ 24 صفحات اور اختلافی نوٹ 23 صفحات پرمشتمل ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ 2-1 کی اکثریت سے جاری کیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس نعیم اختر افغان نے اکثریتی فیصلہ دیا، فیصلے میں جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔فیصلے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو امیدواروں کی این اے154، این اے 79 اور این اے81 سےکامیابی برقرار ہوگئی ہے، سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دےدیا، سپریم کورٹ نے دو ایک کے تناسب سے فیصلہ سنایا ہے۔

فیصلے میں بتایا گیا کہ جسٹس عقیل عباسی نے فیصلےسے اختلاف کیا، سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے امیداروں کی اپیلیں منظور کر لیں،لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیے دیا گیا، الیکشن ایکٹ کی سیکشن 95 پانچ کے مطابق ریٹرننگ افسر دوبارہ گنتی کروا سکتا ہے، الیکشن ایکٹ کے مطابق کل کاسٹ کیے گئے ووٹوں میں پانچ فیصد فرق پر دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے، قومی اسمبلی کے لیے 8 ہزار اور صوبائی اسمبلی کے لیے 4 ہزار ووٹوں کے فرق پر دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے، مسترد ووٹوں کی تعداد جیت کے تناسب سے زیادہ یا برابر ہو تو بھی دوبارہ گنتی ہوسکتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو نظرانداز کیا ہے۔یکم مئی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے این اے 154 (لودھراں) سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی بطور رکن قومی اسمبلی جیت کا نوٹیفکیشن بحال کردیا تھا۔16 اپریل کو لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 81 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر قیوم کی کامیابی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے کر سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کی رکنیت بحال کردی تھی۔

دریں اثنا، لاہور ہائی کورٹ کے بہاول پور بینچ نے این اے 154 لودھراں سے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے عبدالرحمٰن کانجو کو ہٹا دیا تھا اور درخواست گزار پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ رانا فراز نون کو فاتح قرار دے دیا تھا۔25 اپریل کو لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ دو آزاد ممبر قومی اسمبلی کو قومی اسمبلی کے اپنے حلقوں میں دوبارہ گنتی کی درخواستوں پر الیکشن کمیشن کے نوٹسز کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔20 مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 133 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے کامیاب امیدوار کو جاری کیا گیا نوٹس معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں عبدالرحمن کانجو، اظہر قیوم نہرا، رانا محمد ارشد اور ذوالفقار احمد نے لاہور ہائی کورٹ کے دوبارہ گنتی کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، این اے 154 میں عبد الرحمٰن کانجو دوبارہ گنتی میں رانا فراز ن سے جیت گئے تھے، اظہر قیوم نہرا این اے 81 میں دوبارہ گنتی میں رانا بلال اعجاز سے جیت گئے تھے جبکہ ذوالفقار احمد این اے 79 میں احسان اللہ سے دوبارہ گنتی میں جیت گئے تھے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تازہ ترین

September 21, 2024

بلاول بھٹوکی36 ویں سالگرہ، ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں کیک کاٹاگیا

September 21, 2024

انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم 2 اکتوبر کی بعد از دوپہر کو خصوصی چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعہ لندن سے براستہ دوبئی ملتان پہنچے گی

September 21, 2024

اینٹی نارکوٹکس فورس نے جنوبی پنجاب میں اہم کاروائی کی

September 21, 2024

تھانہ بلوچ کالونی کے علاقے منظور کالونی اور اطراف میں کومبنگ/سرچ آپریشن کیا گیا

September 20, 2024

سینیٹ خارجہ امور کمیٹی کی بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کے اہل خانہ کے لیے سہولت ڈیسک کے قیام کی  تجویز

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ

August 6, 2024

ٹریفک کا نظام

June 26, 2024

شادی کا فیصلہ کامیاب، ازدواجی زندگی اور مرد کا کردار

June 21, 2024

گورنر سندھ نے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی