اسلام آباد (عامر رفیق بٹ) سول ایوارڈ “ستارہ امتیاز” سے نوازے جانے پر چیئرمین پی اے آرسی کے اعزاز میں قومی زرعی تحقیقاتی مرکز، اسلام آباد میں ایک پر وقار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا اہتمام پی اے آرسی اور پاکستان بھر میں اس کے مراکز کے سائنسدانوں اور عملے کی جانب سے کیا گیا۔ تقریب سے خطاب میں، ڈاکٹر غلام محمد علی نے اس بات پر زور دیا کہ ایوارڈ کو انفرادی کارنامے کے بجائے پی اے آرسی کے تمام سائنسدانوں اور معاون عملے کی اجتماعی کامیابی کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زرعی تحقیق میں جدت کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ڈاکٹر علی نے نوجوان سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات کے مطابق محنت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے قومی خوراک اور غذائیت کی حفاظت کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں۔ انہوں نے ملک کے زرعی منظر نامے میں پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی نمایاں خدمات کو بھی اجاگر کیا۔ مزید برآں، انہوں نے کونسل کی تحقیقی خدمات کو تسلیم کرنے پر وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر علی نے سائنسی برادری، معاون عملے، اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا پاکستان کے زرعی شعبے کو اجاگر کرنے کے لیے تعاون پر شکریہ ادا کیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل این اے آرسی ڈاکٹر شہزاد اسد نے کہا کہ ڈاکٹر غلام محمد علی نوجوان سائنسدانوں اور محققین کے لیے رول ماڈل ہیں۔ممبر پلانٹ سائنسز، ڈاکٹر امتیاز حسین نے کہا کہ پی اے آر سی نے ڈاکٹر غلام محمد علی کی قیادت میں تین سالوں میں تیس سے زائد اقسام متعارف کروائیں جو کہ ایک قابل ذکر کامیابی ہے ۔ سیکرٹری کونسل ڈاکٹر محمد اسحاق کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ کونسل کے تمام سائنسدانوں اور ملازمین کے لیئے باعث فخر ہے۔ ممبر فنانس، سعید اللہ یوسفزئی، ممبر نیچرل ریسورسز ڈویڑن، ڈاکٹر شاہد مقصود گل، ممبر سوشل سائنسز، ڈاکٹر غلام صادق آفریدی، ممبر اینیمل سائنسز، ڈاکٹر مرتضیٰ حسن اندرابی، ، سائنسدانوں، سٹاف اور ریٹائرڈ ملازمین کے نمائندوں نے بھی ڈاکٹر غلام محمد علی کو یہ اعزاز حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور کونسل اور زراعت کے شعبے کے لیے ان کی کاوشوں پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر علی کے کاوشوں کی وجہ سے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیوٹیکنالوجی (NIGAB)، محکمہ پلانٹ جینومکس اینڈ بائیو ٹیکنالوجی اور پاکستان کی پہلی ایروپونکس اور سپیڈ بریڈنگ کی سہولت جیسے اہم اقدامات کا قیام عمل میں آیا۔ ڈاکٹر علی نے متعدد فصلوں کی نئی اقسام بھی متعارف کروائیں جو اپنی زیادہ پیداوار اور آب و ہوا سے مزاہم ہونے کی وجہ سے ممتاز ہیں جن میں چاول کی اقسام جی ایم علی 5، جی ایم علی 48، جی-ایم علی 76، کے ایم 52، گندم کی قسم وفاق 2023، کیلے کی چار اقسام نگاب-1، نگاب-2، نگاب-3، اور نگاب-4 شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے فارمر فیلڈ میں ادرک کی پہلی قسم کا بھی کامیاب تجربہ کیا۔