کیپیٹل سپورٹس ڈائری(محمد حسین )پی ایس بی نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بے بنیاد الزامات کی سختی سےتردید کردی۔پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے ان بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پی ایس بی قومی ہاکی ٹیم کی چین میں ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے فنڈنگ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ گزشتہ روز پی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ریکارڈ پر لانا ضروری ہے کہ پی ایچ ایف نے اربوں روپے کے اضافی بجٹ کی درخواست کی۔ 55 ملین روپے کے علاوہ 60,000 امریکی ڈالر اور 27 کھلاڑیوں اور 6 آفیشلز کے لیے فنڈنگ کی درخواست کی جو کہ بین الاقوامی معیارات سے کہیں زیادہ ہے۔ پی ایس بی نے عالمی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے 19 کھلاڑیوں اور 4 آفیشلز کے لیے ہوائی ٹکٹوں کی مالی اعانت کی پیشکش کی۔ اس کے باوجود، پی ایچ ایف نے دعویٰ کیا کہ وہ ٹکٹ پہلے ہی بک کر چکے ہیں، جس پر پی ایس بی نے اصل رسیدیں جمع کرانے پر رقم واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
ان الزامات کے برعکس، پی ایس بی نے ماضی قریب میں پہلے ہی خاطر خواہ مالی امداد جاری کی ہے، جس میں 37.5 ملین روپے اور 59.15 ملین روپے مختلف ضروریات کے لیے پی ایچ ایف کو دیئے گئے۔ مزید کہا گیا ہے کہ پی ایس بی نے پاکستان میں ہاکی کو فروغ دینے کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار کرتے ہوئے 19 کھلاڑیوں اور 4 آفیشلز کے لیے کھانے کے چارجز، رہائش، ہوائی ٹکٹ اور ویزا فیس کے لیے مزید مالی امداد کی منظوری دی ہے۔ مختص کردہ فنڈز 6 سے 18 ستمبر 2024 تک ٹیم کی شرکت کے لیے تمام ضروری اخراجات کی مکمل کوریج کو یقینی بناتے ہیں۔ مزید یہ کہ پی ایس بی کی جانب سے نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم میں تین ہفتوں کے تربیتی کیمپ کا بھی اہتمام کیا، جس میں پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں کھلاڑیوں کے قیام کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ فنڈز کے اجراء میں تاخیر صرف پی ایچ ایف کیجانب سےمطلوبہ دستاویزات بروقت فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی ہے، جس میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کی فہرست، کمپیوٹر کلیئرنس پروفارما، انڈرٹیکنگز، اور ضمانتی بانڈز شامل ہیں۔ پی ایس بی نے بار، بار پی ایچ ایف کو ان ضروریات سے آگاہ کیا ہے، پھر بھی ضروری تفصیلات اکثر دیر سے یا نامکمل جمع کرائی گئی ہیں۔یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ پی ایچ ایف کے آئین کے آرٹیکل 9.5 کے تحت، فیڈریشن اپنے فنڈز اکٹھا کرنے کی خود ذمہ دار ہے۔
دوسری جانب پی ایس بی قومی ہاکی ٹیم کو سپورٹ کرنے اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں اس کی کامیاب شرکت کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔۔پاکستان سپورٹس بورڈ نے ڈی ڈی جی (ٹیک) شاہد الاسلام کو سپوکس پرسن مقرر کیا ہے جبکہ ڈائریکٹر ایڈمن احتشام احمد اور ڈائریکٹر آئی ٹی وحید احمد خان کو فوکل پرسن مقرر کیا ہے۔تاکہ بروقت پی ایس بی کا موقف میڈیا تک پہنچے۔جو کہ ڈی جی پی ایس بی یاسر پیر زادہ کا احسن اقدام ہے