اسلام آباد(آئی ایم ایم)ملک بھر کی شاہراہوں پر موٹرویز کی طرح بھاری گاڑیوں اور ٹرالرز کے لئے “ایکسل لوڈکی پابندی کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن مربوط پالیسیوں کے ذریعے اقدامات اٹھائیں گے۔وفاقی وزیر برائے مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی زیر صدارت این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او کے مشترکہ محکمانہ اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے جس میں وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ جی ٹی روڈ پر بھی موٹرویز کی طرح ویٹ ا سٹیشن قائم کیے جائیں او ر اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مقررہ وزن سے زیادہ کوئی ٹرک یا ٹرالر داخل نہ ہو تاکہ ان قومی املاک کو نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔وفاقی وزیر مواصلات نے مزید کہا کہ قومی شاہراہوں پر کیمروں کی سرویلنس کے ذریعے حادثات سے بچا جا سکتا ہے جس کے لئے تیز رفتاری،سیٹ بیلٹ اور موبائل فون کے استعمال جیسی خلاف ورزیوں پر ای چالان یقینی بنایا جائے۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہمیں قومی شاہراہوں کو مستقبل کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تعمیر کرنا ہوگا اسی لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کوئی بھی نئی موٹروے دو طرفہ اور 6لین سے کم تعمیر نہیں کی جائے گی۔انہوں نے سیالکوٹ کھاریاں اور اسلام آباد کی موٹروے کے لیے بھی ہدایات دیں جس کے لئے ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے مشترکہ پالیسی اختیار کریں گے۔
ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو میجر جنرل عبدالسمیع اور چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان نے محکمانہ بریفنگ دیتے ہوئے موٹرویز اور جی ٹی روڈز کے مختلف زیر تعمیر منصوبوں پر موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔وفاقی سیکرٹری مواصلات علی شیر محسود نے بھی اجلاس میں شرکت کی جس میں طے پایا کہ آئندہ ہفتے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کا دوبارہ مشترکہ محکمانہ اجلاس بلایا جائے گا جس میں حل طلب امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔