اسلام آباد(آئی ایم ایم) نیشنل لابنگ ڈیلیگیشن فار مینارٹی رائٹس کے اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندؤ ایکٹ 2017ء کے رولز آف بزنس صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا میں جلد از جلد صوبائی کابینہ سے منظورکرائے جائیں،مسیحوں کے شادی بیاہ کے قوانین کے مسودے پر قانون سازی کے عمل کا جلد آغاز کیا جائے، سینٹری ورکرز کو سوشل سیکیورٹی نیٹ میں لایا جائے،سینٹری ورکرز کے لئے کام کے دوران ذمہ داری کے تناسب سے تحفظ کے اقدامات کئے جائیںتاکہ کام کے دوران اموات کی روک تھام ہو سکے. اقلیتوں کیلئے پانچ فیصد ملازمت کوٹے اوردو فیصد تعلیمی کوٹے پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے،نیشنل لابنگ ڈیلیگیشن فار مینارٹی رائٹس کے اراکین رومانہ بشیر،فیصل الیاس، شہریارشمس، منوج کمار،شہزاد فرانسس،سار نگ رام، اورمس جینفر جگ جیون نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل لابنگ ڈیلیگیشن فار مینارٹی رائٹس پاکستان کے آئینی اور قانونی ڈھانچے کے اندر رہتے ہوئے مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے فروغ کیلئے ملک بھر میں قومی اور صوبائی سطح پر مختلف متعلقہ اداروں اور افراد بشمول سیایس راہنماؤں ،اراکین اسمبلی ، بیورو کریٹس، سیاسی پارٹیوں اور میڈیا کیساتھ مکالمہ کے ذریعے باہمی گفتگو جاری رکھے ہوئے ہےکیونکہ یہ گروپ احتجاجی مہمات کے بجائے مکالمے کو مسائل کے حل کا بہترین راستہ سمجھتا ہے۔