اسلام آباد (آئی ایم ایم)صدر مملکت آصف علی زرداری نےملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے شرح سود کو مزید معقول بنا کر کاروبار کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے، کم لاگت توانائی کی فراہمی اور برآمدات پر مبنی صنعتوں کے فروغ پر زوردیا ہے، انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ملک کے سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے علاوہ ایسی صنعتوں پر توجہ مرکوز کریں جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو سپورٹ اور لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شب ایوان صدر میں منعقدہ 12ویں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز اینڈ کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) ایکسیلنس ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں تاجر برادری کے ارکان اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ بلند شرح سود ملکی معیشت اور کاروبار کے لئے فائدہ مند نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے کہیں گے کہ وہ کاروباری سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے پالیسی ریٹ کم کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی چیلنجز سے نکالنے کے لئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔اپنے سابقہ دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے صدرمملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سیکورٹی چیلنجز اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باوجود برآمدات پر مبنی صنعتوں کو سپورٹ کرنے اور کم لاگت توانائی فراہم کرنے کی ان کی اقتصادی پالیسی ملک کی برآمدات میں اضافے کا باعث بنی۔صدرمملکت نے کہا کہ تجارت اور صنعت کے فروغ میں مدد کے لئے سستی بجلی، زمین اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ ملک کی معاشی تبدیلی کے لئے فعال کردار ادا کرتی رہے۔ صدر مملکت نے صحت مند مسابقت کی حوصلہ افزائی کے لئے ملک کے اعلیٰ کاروباری اداروں کو ایکسی لینس ایوارڈز دینے پر ایف پی سی سی آئی کو سراہا۔
انہوں نے ایف پی سی سی آئی پر زور دیا کہ وہ ایسی پالیسیاں تیار کرنے میں مدد کے لئے اپنا قیمتی ان پٹ فراہم کرے جو برآمدات کو فروغ دیں اور ملکی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کریں۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ معاشی چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔گروپ لیڈر ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نےکہا کہ تاجر برادری ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔صدر مملکت نے 12ویں ایف پی سی سی آئی ایکسیلنس ایوارڈز بھی بزنس کمیونٹی کے ممبران میں ان کی شاندار کارکردگی اور معیشت میں شراکت پر تقسیم کئے۔