اسلام آباد(آئی ایم ایم)جموںو کشمیرلبرشن فرنٹ کے مرکزی رہنماء اور محمد یاسین ملک کے نمائندہ خصوصی محمد رفیق ڈار نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو خبردار کیا ہے کہ یاسین ملک جیسے عدم تشدد کی طرزسیاست پر یقین رکھنے والے چوٹی کے آزادی پسند قومی سیاسی رہنما کو اگر کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی،یاسین ملک کوبدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،یاسین ملک جیسے ایک نامور پر امن سیاسی رہنما کو یکطرفہ اور غیر منصفانہ انداز میں فرضی اور من گھڑت مقدمات کی پاداش میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد مودی حکومت اب انہیں پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے جو فسطائیت کا بین ثبوت ہے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤںسلیم ہارون، ساجد صدیقی، خواجہ منظوراحمد چشتی،سردار محمد انور خان اور یاسین ملک کی دختر رضیہ سلطانہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رفیق ڈارکا مزید کہنا تھا کہ محمد یاسین ملک جیل میں مناسب طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف گذشتہ پانچ روز سے بھوک پرتال پر ہیں، ساڑھے پانچ برس کی قید تنہائی، عدم طبی سہولیات، ذہنی اذیتوں کے دراز سلسلے اور گذشتہ ایک سال میں اس غیر انسانی رونے کے خلاف محمد یاسین ملک کی طرف سے کئے جانے والے متعدد احتجاجوں کے سبب ان کی صحت تشویشناک حد تک گر چکی ہے، جو نہ صرف ان کے اہل خانہ اور جماعت بلکہ آر پار بسنے والے اوربیرون ریاست مقیم کشمیریوں کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ بھارت سرکار کا جیل میں یاسین ملک کے ساتھ روا غیر انسانی سلوک میں گذشتہ ایک سال سے شدت آئی ہے جو کہ قابل مذمت ہی نہیں بلکہ ناقابل برداشت عمل بھی ہے،لبریشن فرنٹ کے رہنماوں نے جیل میں سیاسی قیدی کو طبی سہولیات جیسے بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے عمل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بھارت سے ان کے قانونی جائز اور انصاف پر مبنی مطالبات تسلیم کرنے کا مشورہ دیا ہے، رفیق ڈار نے کہا کہ یقینی طور آج پانچویںروز کھانے پینے اور ادویات کی بھوک ہڑتال کی وجہ سے یاسین ملک کی حالت ٹھیک نہیں ہوگی۔
یاسین ملک دل اور گردوں کے علاوہ کئی امراض میں مبتلا ہیںجسکے سبب ان کی زندگی کوشدید خطرات لاحق ہیں، لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں نے حکومت آزاد کشمیر حکومت گلگت بلتستان اور ریاست کی جملہ سیاسی، مذہبی سماجی، طلباء اور جموں کشمیر سمیت بھارت و پاکستان کی سول سوسائٹی سے وابستہ جماعتوں اور انجمنوں بالخصوص وکلاء اور تاجر برادری کے ذمہ داران سے آواز بلند کرنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ وہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں و علاقائی تنظیموں اور اہم عالمی رہنماوں کو یاسین ملک کے حق میں اور بھارت سرکار کے اس غیر انسانی فعل کے خلاف فوری طور پر خطوط ارسال کریں تاکہ کوئی شنوائی ہوسکے ،اس موقع پر انہوں نے لبریشن فرنٹ کے مختلف دھڑوں کے رہنماوں سے بھی یاسین ملک کی بابت یکسو ہونےکی اپیل کی،لبریشن فرنٹ کے رہنماؤں نے ریاست بھر میں07 نومبرکو یوم شہدائے جموں کے موقع پر یاسین ملک کےساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر مختلف چوکوں اور چوراہوں پر ایک روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کئے جائیں گے جس دوران شہدائے جموں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا جائے گا جبکہ بیرون ریاست بالخصوص برطانیہ، امریکہ اور یورپ کے مختلف ملکوں میں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے منعقد ہوں گے۔
لبریشن فرنت کا سفارتی شعبہ فوری طور پر عالمی رہنماؤں کے علاوہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سربراہان کے نام خطوط ارسال کریں گے جس میں یاسین ملک کی حالت زار بھارتی روئیے اور ان کے کردار کی طرف ان کی توجہ مبذول کرائی جائے گی۔پریس کانفرنس میں یاسین ملک کی دختر رضیہ سلطانہ نے خصوصی شرکت کرتے ہوئے اقوام عالم بالخصوص انسانی حقوق کے عالمی اداروںسے اپنے والد کی جان بچانے کی اپیل بھی کی۔