پاکستان کی زرعی تجارت کے فروغ کے لیے نئی تجارت اور ایس پی ایس ہم آہنگی کی کوششیں بہت اہم ہیں، ڈاکٹر غلام محمد علی

اسلام آباد(آئی ایم ایم)سینٹر فار ایگریکلچر اینڈ بائیو سائنسز انٹرنیشنل (CABI)  نے پاکستان ذرعی تحقیقاتی کونسل (PARC)، یونائٹیڈ سٹیٹس ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر(USDA) اور یونائٹیڈ سٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (USAID) کے تعاون سے ایک نئے اقدام کی بنیاد رکھی ہے جس کا مقصد بایو پیسٹیسائڈز سمیت پودوں کے تحفظ کی محفوظ مصنوعات کے لیے ملک کے ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔ “پاکستان میں تجارت اور ایس پی ایس ریگولیٹری ہم آہنگی” کے عنوان سے یہ اقدام ان مصنوعات کی شناخت، رجسٹریشن اور ریگولیشن کے لیے ایک مضبوط قومی نظام قائم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس سے بائیو پیسٹیسائیڈ رجسٹریشن کے عمل کو اپنانے میں سہولت مہیا ہو گی اور مجموعی ریگولیٹری ماحول میں بہتری آئے گی۔ افتتاحی تقریب کی صدارت ڈاکٹر غلام محمد علی، چیئرمین پی اے آر سی نے کی جس میں اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پی اے آرسی کے چیئرمین، ڈاکٹر غلام محمد علی نے مختلف زرعی اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہپی اے آر سی، USAID، USDA، CABI، اور صوبائی محکمہ زراعت کا زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبے میں تعاون مثالی قدم ہے۔ ہمارے پاس متعدد پالیسیاں ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس امر کی ضرورت ہے کہ ان پالیسیوں کو ان کی حقیقی روح کے ساتھ عمل میں لایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی زرعی تجارت کو بڑھانے کے لیے نئی تجارت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں گہری تحقیق اور مسلسل فنڈنگ بہت ضروری ہے۔ اس موقع پر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان استعداد کار بڑھانے کے لیے، جناب ثاقب عطیل سیکرٹری لائیو سٹاک، پنجاب نے ملکی معیشت میں لائیو سٹاک کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اپنے ابتدائی کلمات میں، ڈاکٹر بابر باجوہ نے کہا کہ آلودہ خوراک جانوروں اور انسانی صحت کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے اور CABI اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر فیڈ سیفٹی کے ضوابط کو مضبوط بنانے، بائیو پیسٹیسائڈز کو فروغ دینے اور مویشیوں کی صحت کو سپورٹ کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے. اس موقع پر یو-ایس-ڈی-اے کے ایگریکلچرل کونسلر، کرسٹوفر رِٹگرز، نے CABI اور پی اے آرسی نے کے ساتھ تعاون کو اجاگر کیا جو کئی دہائیوں پر محیط ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ موجودہ اقدام، جس میں ماحول دوست بائیو پیسٹیسائیڈز پر خصوصی زور دیا گیا ہے، مویشیوں کی افادیت کو بہتر بنانے اور کسانوں کے منافع میں اضافہ کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ آفس آف کلائمیٹ اینڈ سسٹین ایبل گروتھ-یو ایس ایڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایان ونبورن نے پی اے آرسی اور کیبی کے ساتھ اشتراک پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس موقع پر لائیو سٹاک فیڈ کے ماہرین، ڈاکٹر یوسف ظفر، ڈاکٹر طارق خان، پلانٹ پروٹیکشن ایڈوائزر اور محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستان میں بائیو پیسٹی سائیڈز کی رجسٹریشن پر مختصر بریفنگ دی۔

تازہ ترین

November 23, 2024

ترقی پسند متبادل ہی معاشی بدحالی، نفرتوں اور ریاستی جبر کا توڑ ہے،افراسیاب خٹک

November 23, 2024

پی ٹی آئی کا احتجاج سیاسی نہیں، گورنر راج میں وقت نہیں لگتا مگر ہم صبرسے کام لے رہے ہیں،اختیار ولی خان

November 22, 2024

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی ضرورت ہے، سید یوسف رضا گیلانی

November 22, 2024

اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عادل خان بازئی کی نااہلی کے لیے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا

November 22, 2024

صدر آصف علی زرداری کی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ