اسلام آباد(آئی ایم ایم)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کاروباری ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی کارروائی کے بغیر مزید کاروبار اور صنعتیں بند ہونے پر مجبور ہو سکتی ہیں، جس سے بے روزگاری اور معاشی تناؤ میں اضافہ ہو گا۔
جمعہ کو جاری ایک بیان میں صدرقریشی نے کاروباری برادری کے اندر بڑھتی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی مایوسیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بعض سرکاری محکموں میں کاروبار کے حامی پالیسیوں کو اپنانے میں ہچکچاہٹ کی طرف اشارہ کیا، اور پرانے اور غیر پیداواری طریقوں پر ان کے مسلسل انحصار کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے خاص طور پر کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے کمرشل آپریٹرز پر عائد کیے گئے حالیہ ٹیکسوں میں اضافے کو تنقید کا نشانہ بنایا، جسے انہوں نے غیر منصفانہ اور معاشی استحکام کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔
صدر قریشی نے سابق نگران وفاقی وزیر برائے تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کے حالیہ تبصرے کی بھی حمایت کی، جنہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکس کی بڑھتی ہوئی کمی کو دور کرے جو مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں 180بلین سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا ٹیکس لگانے کا موجودہ طریقہ کار غیر منصفانہ ہے جو کہ ریکارڈ مہنگائی سے دو چار آبادی کو مزید دباؤ میں ڈالتا ہے۔صدرقریشی نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سالوں میں مہنگائی میں تقریباً 60 فیصد اضافہ ہوا ہے اورپاکستانی شہری پہلے ہی کافی مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ، بجائے اس کے موجودہ ٹیکس دہندگان پر اضافی بوجھ ڈالا جائے۔