اسلام آباد(آئی ایم ایم)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی میزبانی میں ایک شاندار اجلاس منعقد کیا گیا۔سپین کی سینیٹ کی امور کی کمیٹی کے ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے شرکت کی۔پاکستانی قانون سازوں سے تفصیلی بات چیت بھی کی گئی۔ ملاقات میں پاکستان اور اسپین کے درمیان سفارتی تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور عالمی چیلنجز بشمول آفات سے نجات، موسمیاتی تبدیلی، انسداد دہشت گردی اور اقتصادی ترقی کے سلسلے میں تعاون کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے ہسپانوی وفد کا پرتپاک خیرمقدم کیا جس میں پاکستان میں اسپین کے سفیر عزت مآب بھی شامل تھے اور دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور خوشگوار سفارتی تعلقات کا اعتراف کیا۔ انہوں نے اسپین میں حالیہ تباہ کن سیلاب کی روشنی میں ہسپانوی عوام کے ساتھ گہری یکجہتی کا اظہار کیا، اسی طرح کی قدرتی آفات کے ساتھ پاکستان کے اپنے تجربات کو نوٹ کیا۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون کو بڑھانے کی تجویز پیش کی، خاص طور پر آفات سے نمٹنے، امدادی انتظامات اور بحالی کی کوششوں پر توجہ مرکوز بھی کرائی۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ سپین میں تباہ کن سیلاب ہمارے دل کی گہرائیوں سے گونجتے ہیں، کیونکہ پاکستان بھی حالیہ برسوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے تباہ کن اثرات سے دوچار ہے۔ملاقات میں خارجہ پالیسی کی تشکیل اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینے میں پارلیمانی سفارت کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے اسپین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا، خاص طور پر اقوام متحدہ جیسے کثیرالجہتی فورمز میں مشترکہ کوششوں کے ذریعے جہاں دونوں ممالک پائیدار ترقی، انسانی حقوق اور تنازعات کے حل سمیت مشترکہ مقاصد کے لیے وکالت کرتے ہیں۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے مزید کہا کہ بہتر تعاون کے ذریعے، ہم موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اور اقتصادی عدم استحکام جیسے اہم عالمی چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں، اور ایک زیادہ محفوظ اور خوشحال دنیا کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔ملاقات کے دوران پاکستان اور سپین کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے مواقع تلاش کیے گئے۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے انسانی امداد اور ترقیاتی منصوبوں میں مشترکہ کوششوں کے ساتھ ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے اقدامات کے امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹیاں بنانے اور ٹیکنالوجی، قابل تجدید توانائی اور صحت عامہ جیسے اہم شعبوں میں تحقیقی تعاون کی تجویز بھی دی گئی۔
ملاقات میں سپین میں مقیم پاکستانیوں کی گرانقدر خدمات کا ذکر کیا گیا اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں عوام سے عوام کے روابط کے کردار پر زور دیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے تعلیمی اور علم کے تبادلے کے پروگراموں کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ پاکستانی اور سپین کی آنے والی نسلیں مشترکہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر سکیں۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے گہرے تعاون اور باہمی احترام کے مستقبل کے لیے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو ابھرتے ہوئے عالمی مسائل کے جواب میں اپنی خارجہ پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے کے لیے باقاعدہ سفارتی مشاورت جاری رکھنی چاہیے۔
سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا ہمیں یقین ہے کہ ہمارا پارلیمانی تعاون ہمارے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ہم ایک خوشحال اور تعاون پر مبنی مستقبل کے منتظر ہیں۔ملاقات میں عالمی امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔
ملاقات میں سینیٹرز رانا محمود الحسن، سید علی ظفر، روبینہ قائم خانی، محمد عبدالقادر سینیٹر لیاقت خان تراکئی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد پرتپاک ظہرانہ بھی دیا گیا۔