پشاور(آئی ایم ایم)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سانحہ نو مئی کے ملزمان کو سزائیں سنانے کے فیصلہ کو احسن قدم قرار دیا ، انہوں نے کہا کہ پوری قوم اس فیصلے کی منتظر تھی کیونکہ اتنا عرصہ گذرنے کے باوجود جو لوگ ملوث تھے ان کو عدالتیں سزاء نہیں سنا رہی تھیں آج انکو سزائیں سنائی گئیں بہتر قدم ہے کیونکہ جب اس ملک میں سزا اور جزا کا نظام ہوگا تب ہی یہ ملک ٹھیک ہوگا اگر نو مئی میں ملوث لوگ بھی ازاد اور مبرا ہوتے تو خدا نخواستہ اس سے بھی بڑے سانحات رونماء ہونے کا اندیشہ تھا انہوں نے کہا کہ نو مئی کو ہماری حساس اور قابل احترام انسٹالیشن ، ہمارے شہدا کی نشانیوں ، انکے مجسموں کی بے حرمتی کی گئی ہیں ہمارے پاکستان ہاؤس کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیا گیا اور دیگر جو واقعات ہوئے میں سمجھتا ہوں کہ ملک دشمن بھی ایسا کام نہیں کرتے جو انہوں نے کیا، ایسے جرائم میں ملوث لوگوں کو جب سزاء ہوگی تو مستقبل میں کوئی ایسی جسارت نہیں کرے گا ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست حدود میں رہ کر کریں اختلاف رائے کی بھی حد ہوتی ہے مگر یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ اختلاف رائے اور غصہ کی حالت میں اپنے وطن کے اثاثوں پر چڑھ دوڑیں جی ایچ کیو پر حملہ کریں ، کور کمانڈر ہاؤس پر چڑھ دوڑیں ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت کو آگ لگادی گئی یہ کس کا نقصان ہوا جن شہداء نے ملک کے لیئے قربانی دی وہ اور انکے وارثان کے کیا جذبات ہونگے کہ جس وطن ریاست اور اسکے باسیوں کے لیئے ہم نے قربانی دین وہ ہماری ہی توہین کریں لہذا سزاء کا عمل انتہائی ضروری ہے اسی سے اصلاح ہوگی اور دوسروں کو قانون و ریاست کے احترام کا درس ملے گا۔