پشاور(آئی ایم ایم)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت لکی مروت یونیورسٹی کی خصوصی سینٹ کا اجلاس پیرکے روز گورنر ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں لکی مروت یونیورسٹی سے متعلق گورنر انسپکشن ٹیم کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پیش کی گئیں۔اجلاس میں لکی مروت یونیورسٹی کے اسٹیٹیوٹس اور رولز اف بزنس بھی منظوری کے لئے پیش کیے گئے۔یونیورسٹی کے اسٹیٹیوٹس اور رولز آف بزنس کو محکمہ اعلیٰ تعلیم کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔جی ائی ٹی انکوائری رپورٹ کی سفارشات میں یونیورسٹی کے آثاثوں کی تقسیم، کالجز کے الحاق، فیکلٹی سٹاف تقرری، کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی، ایچ ای سی گائیڈ لائنز کی تعمیل اور انتظامی و مالی مسائل شامل تھے۔
اجلاس میں جی آئی ٹی انکوائری سفارشات کو یونیورسٹی سنڈیکیٹ کو جائزہ لینے اور عملدرآمد کیلئے ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اس کے علاوہ 35 کالجز کے غیرقانونی الحاق ختم کرنے سے زیر تعلیم 5 ہزار طلبہ کے تعلیمی مستقبل سے متعلق کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔ایچ ای سی، محکمہ اعلٰی تعلیم اور یونیورسٹی کے اراکین پر مشتمل کمیٹی ایک ماہ میں اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔یونیورسٹی کے اکیڈمک پروگرامز سمیت دیگر پالیسی امور پر ایچ ای سی گائیڈ لائنز کی تعمیل کے حوالے سے ایچ ای سی اپنی رپورٹ 2 ہفتے میں پیش کرے گی۔جی آئی ٹی انکوائری کمیٹی کی سفارشات سمیت دیگر سینٹ ایجنڈے فیصلوں سے متعلق یونیورسٹی کی خصوصی سنڈیکیٹ اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔
اس موقع پر گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہناتھاکہ اعلٰی تعلیمی اداروں سے نوجوان نسل کا مستقبل جڑا ہوا ہے،نوجوان نسل کا روشن مستقبل محفوظ بنانا اعلٰی تعلیمی اداروں کا بنیادی فرض ہے،بہترین تعلیمی نظام کا قیام میرٹ اور شفافیت پر مبنی پالیسیوں و فیصلوں کے بغیر ناممکن ہے۔اجلاس میں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر مظہر ارشاد،چیئرمین گورنر انسپکشن ٹیم میاں محمد، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ اور محکمہ اعلی تعلیم سمیت دیگر سینٹ اراکین نے شرکت کی۔