کراچی(آئی ایم ایم)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور صنعت و پیداوار، رانا تنویر حسین نے ایچ ای جے، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر کا استقبال جامعہ کراچی کے وائس چانسلر، ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور ممتاز محقق و سائنسدان، پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمان نے کیا۔
وفاقی وزیر کو انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کی کامیابیوں اور ادارے کے مجموعی انفراسٹرکچر پر بریفنگ دی گئی۔ ڈاکٹر عطاالرحمان نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ یہ ادارہ دنیا کے نمایاں تحقیقی اداروں میں شامل ہے اور 32 سول ایوارڈز کے ساتھ سب سے زیادہ اعزازات یافتہ علمی ادارہ ہے۔ مزید بتایا گیا کہ یہ ادارہ 100 ایکڑ زمین پر محیط ہے، اس میں 20 عمارتیں ہیں اور اسے بین الاقوامی سطح پر 32 ملین ڈالرز کی گرانٹس ملی ہیں۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے ادارے کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک کی لائیوسٹاک اور زرعی اجناس کی بہتری کے لیے غیر معمولی کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے لائیوسٹاک کے موجودہ غیر منظم حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی لائیوسٹاک معیشت میں جی ڈی پی کے لحاظ سے بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے اور اس شعبے کو مناسب توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقی ادارے کی ٹیم کو بیجوں کے معیار اور ان کے معیارات کو اپنی تحقیق میں شامل کرنا چاہیے تاکہ ناقص معیار کے بیجوں کی پیداوار سے قومی معیشت کو محفوظ رکھا جا سکے۔ وزیر موصوف نے لائیوسٹاک سیکٹر میں بائیوٹیکنالوجی کے اطلاق پر بھی زور دیا۔
بعد ازاں، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور ایچ ای جے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہوئے۔ اس معاہدے کے تحت ایچ ای جے، آئی اے سی کے ذریعے کیڑے مار ادویات کے اجزاء اور متعلقہ تجزیے کے لیے تجارتی بنیادوں پر ٹیسٹنگ کی سہولیات فراہم کرے گا۔