اسلام آباد(آئی ایم ایم) دیا مریوتھ انٹی کرپشن موومنٹ گلگت بلتستان کے چیئرمین مبشر آر بی کےنے کہا ہے کہ دیا مر بھاشا ڈیم میں ہونے والی کرپشن کو روکا جائے، وہاں نوکریوں پر مقامی نوجوانوںکا حق ہے مقامی نوجوانوں کو میرٹ پر بھرتی کیاجائے،متاثرین کو انکے تمام جائز حقوق دیئے جائیں، متاثرین کیساتھ طلم و جبر اور ظلم و زیادتیاں بند نہ ہوئیں اورانہیں انکےجائز حقوق نہ ملے تودیامر بھاشا ڈیم کے تمام متاثرین نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے باہر احتجاجی دھرنا دینگے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا،دیا مریوتھ انٹی کرپشن موومنٹ گلگت بلتستان کے چیئرمین مبشر آر بی کے نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہبیرونی قرضے پر بننے والے دیامر بھاشا ڈیم کو انتظامیہ اور حکمرانوں نے اپنی عیاشیوں کا ذریعہ بنا لیا ہے،متاثرین کو اسکا کوئی فائدہ نہیں پہنچایا جا رہا ہے، وہاں پر نوکریاں میرٹ پرتعلیم یافتہ مقامی نوجوانوں کو دینے کے بجائے سفارشی اور نااہل لوگوں میں بانٹی جا رہی ہیں،کمیونٹی کی فلاح اور حوصلہ افزائی کیلئے مختص بجٹ سی بی ایم کا آج تک ایک روپیہ بھی عوام پر خرچ نہیں ہوا بلکہ افسران اسے اپنی عیاشیوں پر اڑا رہے ہیں جو کہ مقامی لوگوں پر انتہائی ظلم و زیادتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر نیت نیتی سے صرف ایک ارب روپیہ علاقے پر خرچ کیا جائے تو ہم سڑکوں کے لحاظ سے پیرس سے آگے نکل سکتے ہیں مگر تمام معاملات میں ہونے والی کرپشن کی وجہ سے یہ سارا پیسہ اشرافیہ کی جیبوں میں جا رہا ہے ،علاقے مین نہ تو کوئی کالچ اور نہ ہی یونیورسٹی ہے،لینڈ ایکوزیشن میں بے دردی سے لوٹا گیا ہے،بااثر اور حکومت میں شامل لوگوں کی غیر آباد زمینوں کو آباد ظاہر کے کے اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئی ہیں جبکہ متاثرین کو زمینوں کی مارکیٹ ویلیو80 لاکھ روپےفی کنال کے جے 13 لاکھ فی کنال کے حساب سے ادئیگیاں کی گئی ہیں،جوائنٹ فیملی سسٹم کے تحت رہنے والے دس بائیوں کو بھی صرف ایک پلاٹ کے حساب سے الاٹمنٹ کی جارہی ہے، جو کہ انتہائی ظلم و زیادتی ہے.
وزیراعلٰی گلگت بلتستان کی ایک انچ زمین بھی ڈیم میں نہیں آئی مگر انہیں بھی اربوں روپ ے کی ادائیگی کی گئی ہے حالانکہ انکی زمین ابھی بھی پنی جگہ پر موجود ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین نے پاکستان کیلئے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں،ہم ڈیم کے حق میں ہیںمگر متاثرین پر ظلم و زیادتیاں کرکے انکے دلوں میں نفرتیں پیدا نہ کی جائیں،اپنے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے،حقوق نہ ملے تو تمام متاثرین نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہرمطالبات کی منظوری تک دھرنا دینگے۔