اسلام آباد(آئی ایم ایم) سینیٹ کی قائمہ جائزہ کمیٹی برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق کا اجلاس آج منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق رانا تنویر حسین اور وزارت کے سیکرٹری نے شرکت کی۔اجلاس میں اہم ایجنڈوں پر غور کیا گیا، جن میں کپاس سیس کے مسائل سر فہرست رہے۔ وزارت نے کپاس سیس ایکٹ میں ترمیم کی تجویز پیش کی تاکہ اس شعبے کو درپیش چیلنجز کو حل کیا جا سکے اور کپاس کے شعبے کو مزید بہتر سہولت فراہم کی جا سکے۔ پاکستان کی کپاس، جو دنیا کی اعلیٰ اقسام میں شمار ہوتی ہے، حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس فصل کو زیادہ منافع بخش بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈی پی پی) کے تحت کی جانے والی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ وزارت نے عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے اپنی سرگرمیوں کو تیز کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ قومی فوڈ سیفٹی پالیسی کی عدم موجودگی کو تسلیم کرتے ہوئے، وزارت نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایک جامع فوڈ سیفٹی پالیسی بنانے کا اعلان کیا۔
کمیٹی نے فوڈ سیفٹی پالیسی کی تشکیل کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ مزید برآں، وزارت نے مقامی خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور زرعی تحقیق کے لیے ایک ریسرچ فنڈ کے قیام کی تجویز دی، جو فصلوں کی پیداوار اور معیار کو بڑھانے میں معاون ہوگا۔
وزارت نے ملک کے زرعی مسائل کو حل کرنے اور قومی تحفظ خوراک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بڑے اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔