اسلام آباد(آئی ایم ایم) ڈاکٹر غلام محمد علی، چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC) کی زراعت کے شعبہ میں نمایاں خدمات پرگورنر ہاوس پشاور، خیبر پختونخواہ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔گورنر خیبرپختونخوا، فیصل کریم کنڈی نے ڈاکٹر غلام محمد علی کو ان کے حالیہ اعزازات، ستارہ امتیاز اور جمہوریہ کوریا کے صدارتی ایوارڈ پر مبارک باد دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ڈاکٹر علی ابھرتے ہوئے زرعی سائنسدانوں اور محققین کے لیے مشعل راہ ہیں۔ پاکستان کی معیشت کے سنگ بنیاد کے طور پر زراعت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، گورنر نے ڈاکٹر علی کو توثیقی سرٹیفکیٹ پیش کیا اور اس اہم شعبے کو آگے بڑھانے میں ان کی نمایاں خدمات کو سراہا۔گورنر کے پی کے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں جدت صرف تحقیق اور ترقی پر سرمایہ کاری کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے صوبے کی زرعی صلاحیت کو بھی اجاگر کیا اور پھلوں اور سبزیوں، خشک میوہ جات وغیرہ جیسی اعلیٰ قیمت والی فصلوں کو فروغ دینے کے لیے پی اے آر سی اور دیگر زرعی محکموں کے ساتھ بڑھے ہوئے تعاون کو یقینی بنایا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر غلام محمد علی نے جدید ٹیکنالوجیز اور اختراعی طریقوں کے انضمام کے ذریعے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحقیق زرعی انقلاب کے لیے ایک بنیادی ستون کے طور پر کام کرتی ہے اسی لیے مضبوط تحقیقی اقدامات کے بغیر، بڑھتی ہوئی آبادی کی بڑھتی ہوئی غذائی ضروریات کو پورا کرنا ناممکن ہو گا۔ ڈاکٹر علی نے زراعت میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو تسلیم کرنے پر گورنر خیبر پختونخواہ کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے قدرتی وسائل اور اس کی قومی معیشت کو نمایاں طور پر بڑھانے کی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے ملک بھر میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی اور صوبائی اداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
زرعی تحقیق اور اختراع میں ڈاکٹر علی کی مثالی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں حال ہی میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز اور حکومت جنوبی کوریا کی جانب سے کوریا کے صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر علی زراعت کے شعبے میں ایک ممتاز شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیو ٹیکنالوجی (NIGAB) کی بنیاد رکھی، جو پاکستان میں ہائی ٹیک زرعی تحقیق کے لیے ایک کلیدی ادارے کے طور پر نمایاں ہے۔ جینوم پر مبنی فصلوں کی نشوونما کے علمبردار، ڈاکٹر علی نے ملک کی پہلی تیز رفتار افزائش کی سہولت اور ایروپونک سہولت جیسے اقدامات کی سربراہی کی ہے، جس کے نتیجے میں متعدد آب و ہوا سے ہم آہنگ فصلوں کی اقسام کی کامیاب نشوونما ہوئی جو اپنی پیداواری صلاحیت اور توسیع شدہ شیلف لائف کے لیے مشہور ہیں جن میں چاول کی مختلف اقسام اور کیلے کی چار اقسام بھی شامل ہیں۔