اسلام آباد(آئی ایم ایم) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) اور صنعتی اسٹیٹس کے لیے واحد نکاتی بجلی کی فراہمی کے نظام کو نافذ کرنے کے حکومت کے فیصلے کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام کو بجلی کی فراہمی کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہےجس کا مقصد صنعتی ترقی اور اقتصادی ترقی کے لیے زیادہ سازگار ماحول کو فروغ دینا ہے۔
نئے نظام کے تحت، SEZ انتظامیہ نئے کنکشن اور بلنگ کے عمل سمیت بجلی کی فراہمی کے انتظام کے لیے ذمہ دار ہوں گی۔ اس تبدیلی سے مڈل مین کا خاتمہ ہو جائے گا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی وجہ سے ہونے والی تاخیر سے نجات ملےگی ۔
مزید برآں، ناصر قریشی نے وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 10-11 روپے کی کمی ہوسکتی ہے اور اسے توانائی کے مستقل چیلنجوں سے نمٹنے میں ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
آئی پی پیز کے ساتھ ان نظرثانی شدہ معاہدوں میں پاکستان کے گردشی قرضے کو کم کرنے کی بھی صلاحیت ہے، یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس نے ملک کے توانائی کے شعبے پر خاصا دباؤ ڈالا ہے۔ آئی پی پیز کے ساتھ شرائط پر دوبارہ گفت و شنید کرکے، حکومت توانائی کی فراہمی کو مستحکم کرنے اور مالیاتی دباؤ کم ہو نے کی امید رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ان اصلاحات سے پاکستان کے صنعتی منظر نامے پر تبدیلی کے اثرات مرتب ہوں گے۔ بلاتعطل اور سستی بجلی صنعتوں کی ترقی میں معاونت کرے گی، روزگار کے مواقع پیدا کرے گی اور ملک کی برآمدی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔
دریں اثنا سینئر نائب صدر عبدالرحمن صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے کہا ہے کہ واحد نکاتی بجلی کی فراہمی کے نظام اور آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کا امتزاج پاکستان کے صنعتی شعبے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوگا اور یہ اصلاحات نہ صرف کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائیں گی بلکہ مزید مضبوط صنعتی بنیاد کو بھی فروغ دیں گی جو قومی خوشحالی کی سمت ایک اہم قدم ہوگا ۔