موسمیاتی تبدیلی کی معاون رومینہ خورشید کا خوردنی تیل کی صنعت کو ماحولیاتی پائیداری اپنانے پر زور

اسلام آباد(آئی ایم ایم)وزیراعظم کی معاون برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے حکومت کے اداروں اور خوردنی تیل کی صنعت کے درمیان مضبوط تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ موسمیاتی پائیداری کے اہداف حاصل کیے جا سکیں۔خوردنی تیل کی صنعت کے چھ رکنی وفد سے ملاقات کے دوران جس کی قیادت سی ٹریڈ گروپ کے سی ای او، عمر نجیب بلگم والا کر رہے تھے، وزیراعظم کی معاون نے پائیدار سورسنگ، توانائی کی افادیت، فضلہ کے انتظام اور سرکولر معیشت کے طریقوں کو ایک صاف ماحول کو فروغ دینے کے لیے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔رومینہ خورشید عالم نے کہا، “یہ صنعتیں ہماری قومی معیشت کے لیے اہم ہیں، لیکن انہیں اپنے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی تاکہ وہ حکومت کے موسمیاتی مقاصد سے ہم آہنگ ہوں۔”

انہوں نے زور دیا کہ ماحولیاتی دوستانہ طریقوں کو اپنانا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ترقی ماحول کی قیمت پر نہ ہو۔اس ملاقات میں پارلیمانی سیکرٹری رانا احمد عتیق انور، وفاقی سیکرٹری عائشہ حمیرہ موریانی، وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سینئر حکام اور قومی اسمبلی کے رکن ریاض الحق نے شرکت کی۔سی ٹریڈ گروپ کے سی ای او، عمر نجیب بلگم والا نے بتایا کہ خوردنی تیل کی صنعت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں شپمنٹ کے مسائل اور تیل کے بیج درآمد کرنے میں تکنیکی رکاوٹیں شامل ہیں۔وزیر اعظم کی معاون نے وفد کو حکومت کی طرف سے صنعت کو سہولت فراہم کرنے کا یقین دلایا اور صنعتکاروں سے پائیدار پیداوار کے متبادل تلاش کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، “پاکستان کی موسمیاتی حکمت عملی کو خوراک کی پیداوار کے ماحولیاتی اثرات کو حل کرنا ہوگا،” اور خام مال کی ذمہ دار سورسنگ، صاف پیداوار کے طریقوں اور فضلہ کی کمی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

رومینہ خورشید عالم نے نشاندہی کی کہ یہ شعبہ ٹھوس، مائع اور پیکیجنگ فضلہ کی بڑی مقدار پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضلہ کے مناسب انتظام اور فضلہ سے قیمت پیدا کرنے کی حکمت عملیوں کو لاگو کرنا ان مسائل کو کم کر سکتا ہے۔اس کے علاوہ، خورشید عالم نے خوردنی تیل کی صنعت کے مخصوص گرین ہاؤس گیس کے اخراجات پر تحقیق کی ضرورت پر زور دیا اور ماحولیاتی تنظیموں سے درخواست کی کہ وہ ایسے مطالعات کریں جو ملک کے موسمیاتی اہداف کی حمایت کے لیے مزید درست ڈیٹا فراہم کریں۔

وزیراعظم کے موسمیاتی تبدیلی کے پارلیمانی سیکرٹری رانا احمد عتیق انور نے خوردنی تیل کی صنعت کی مدد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اقتصادی ترقی اور پائیداری دونوں میں اضافہ ہو سکے۔ “ہم صنعت کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں،” انہوں نے کہا کہ مقامی پیداوار کو بڑھانے اور ملک کی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے اور درکار درآمدات کو کم کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، جو اس وقت پاکستان کی خوردنی تیل کی کھپت کا 90 فیصد ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی کی وفاقی سیکرٹری عائشہ حمیرہ موریانی نے خوردنی تیل کے شعبے کی ترقی کی حمایت کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے اس صنعت کی معیشت میں نمایاں شراکت داری کی صلاحیت اور ماحولیاتی چیلنجز کا بھی ذکر کیا۔ عائشہ موریانی نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ صلاحیت سازی پر توجہ مرکوز کریں، جو اس شعبے میں پیداواری صلاحیت اور پائیداری کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔

تازہ ترین

January 22, 2025

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت نیشنل سیڈ ڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس

January 22, 2025

سلور سٹی سوسائٹی میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہے ، سوسائٹی ممبران

January 22, 2025

انتخاب کے حوالے سے ہماری تیاریاں بالکل مکمل ہیں، رہنماء جے یو آئی

January 22, 2025

موسمیاتی تبدیلی کی معاون رومینہ خورشید کا خوردنی تیل کی صنعت کو ماحولیاتی پائیداری اپنانے پر زور

January 22, 2025

تمباکو کا استعمال آنے والی نسلوں کے لئے پیچیدہ مسائل کا باعث بن سکتا ہے، بیرسٹر محمد علی سیف

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

January 18, 2025

گزرا سال اور پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال

December 27, 2024

وحشت کے عہد میں،مزاحمت کی علامت

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی