اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) امریکی سفارت خانے کے ادارہ بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز (آئی این ایل) کی مالی معاونت سے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان (اے سی ای بی) میِں فنانشل انویسٹیگیشن یونٹ (ایف آئی یو) قائم کردیا گیا ،کوئٹہ میں ایف آئی یو کا قیام اکاؤنٹیبلٹی لیب کے اشتراک سے عمل میں لایا گیا۔
ایف آئی یو کے قیام کی افتتاحی تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے سی ای بی کے ڈائریکٹر عبدالواحد کاکڑ نے کہا کہ بدلتے ہوئے پیٹرن اورجرم کے مرتکب افراد کی طرف سے روز بروز نئے طریقے اپنانے کے پیش نظر بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے ہمیں فعال طریقہ کار اپنانے کی ضرورت ہے۔ انسدادِ بدعنوانی کے ایک ادارے کے طور پر اے سی ای بی کو بدعنوانی کے واقعات کی نشاندہی کرنے، جرائم کو بے نقاب کرنے، چوری شدہ اثاثوں کا پتہ لگانے، اثاثوں کی واپسی اور ضبطی کے متعدد قوانین کی وجہ سے پیچیدہ چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔ ایسے پیچیدہ معاملات کی تفتیش کے لیے ایک خصوصی یونٹ کی ضرورت ہوتی ہے جس سے تفتیشی صلاحیتوں اور وسائل میں اضافہ ہو۔
عبدالواحد کاکڑ نے کہا کہ ایف آئی یو کے قیام سے صوبے میں بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کے لیے اے سی ای بی کی استعدادِ کار میں اضافہ ہوگا ۔ایف آئی یو تحقیقات کرنے کے علاوہ بدعنوانی کے معاملات کی معلومات کو دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ اسٹریٹجک سطح پر شیئر کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔بدعنوانی کے خلاف جنگ میں میڈیا کے تعاون کو سراہتے ہوئے، انہوں نے اے سی ای بی کے مشن کو آگے بڑھانے میں صحافیوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں اس جدوجہد کا اہم حصہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کو بے نقاب کرنے، شفافیت کو سراہنے اور انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے شہریوں کو متحرک کرنے میں صحافیوں کا تعاون بہت ضروری ہے
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی این ایل کے نمائندہ یاسر امانت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان کی قیادت اورصوبائی حکومت کی جانب سے صوبے میں احتسابی ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کی کوششوں، خاص طور پر اس عمل میں شہریوں کو شامل کرنے کی کوششوں کوسراہا۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے محکمہ مال میں ڈیڑھ ارب کی کرپشن کا انکشاف