اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد ہونے اور نقول تقسیم کرنے کے ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد ہونے اور نقول تقسیم کرنے کے ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے خلاف درخواست پر الگ الگ سماعت کی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ 12 نومبر کے خصوصی عدالت کے آرڈر کو چیلنج کیا ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کو رجسٹرار کے اعتراضات ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نقول تقسیم کرنے کے ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
وکیل نے کہا کہ خصوصی عدالت نے بغیر نوٹیفکیشن کے کارروائی شروع کردی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نوٹیفکیشن وکیل صفائی کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سب سے پہلے 352 کا آرڈر ہوتا ہے، جب تک وفاقی حکومت پراسس مکمل نہ کرلے کارروائی نہیں ہو سکتی۔
مزید پڑھیں: سائفر کیس میں خان صاحب کو سزائے موت ہو سکتی ہے: علیمہ خان
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نوٹیفکیشن کی کاپی وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو فراہم کی، عدالت نے کیس کی سماعت 28 دسمبرتک ملتوی کردی۔